صوبائی حکومت پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق لوگوںکی بنیادی سہولیات دہلیز پر فراہم کررہی ہے ، حکومتی مشینری بالخصوص پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد کر کے عوام کا خادم بنا دیا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کلاچی میں 3 ارب 37کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل گومل زام کمانڈ ایریا پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 3 دسمبر 2016 18:59

ڈیرہ اسماعیل خا ن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہاہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق تبدیلی کے ایجنڈے پر گامزن رہتے ہوئے لوگوں کو بنیادی ضروریات ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حکومتی مشینری بالخصوص پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد کر کے عوام کا خادم بنا دیا ہے۔

وہ ہفتہ کو ڈیرہ اسماعیل خا ن کی تحصیل کلاچی میں تین ارب 37کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کئے جانے والے گومل زام کمانڈ ایریا پراجیکٹ کا افتتاح کرنے کے بعد ایک جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر سینئر صوبائی وزیر سکندر حیات شیر پا? ، وزیر زراعت اکرام ا? خان گنڈہ پور ، وزیر کھیل محمود جان ، اراکین صوبائی اسمبلی جہانداد خان ، سمیع ا? خان علیزئی، احتشام جاوید اکبر، ضلع ناظم ڈیرہ عزیزا? خان علیزئی ، ضلع ناظم ٹانک مصطفی کنڈی کے علاوہ بڑی تعداد میں منتخب عوامی نمائندے اور سرکاری حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہ موجودہ صوبائی حکومت کی کاوشوں سے مستقبل قریب میں ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی تقدیر بدل جائیگی کیونکہ جلد ہی ضلع ڈیرہ کا دیرینہ مطالبہ چشمہ لفٹ کینال پر کام شروع ہو جائیگا، جس کے لئے وفاقی حکومت کے ساتھ ہم ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں، اس عظیم منصوبے کیلئے صوبائی حکومت کل لاگت کا ایک تہائی یعنی تقریباً40ارب روپے فراہم کرے گی اس کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پاک چائینہ راہداری کے مغربی روت پر ایک عظیم الشان انڈسٹریل پارک قائم کیا جائیگا جو کہ ایک مکمل صنعتی شہر ہو گا جس سے یہاں کے باشندوں کو نا صرف روز گار کے لامحدور ذرائع میسر آئیں گے بلکہ ان کی معاشی اور معاشرتی زندگی میں انقلاب برپا ہو جائیگا کیونکہ اس سے مقامی صنعت ، زراعت اور انسانی وسائل کے شعبوں میں تیز تر ترقی ممکن ہو سکے گی۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ اپنے تبدیلی کے ایجنڈے پر کاربند رہتے ہوئے ہم نے ہر شعبے بالخصوص تعلیم اور صحت کے شعبوں میں انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں کیونکہ کسی بھی قوم کی ترقی کیلئے بہتر تعلیم اولین شرط ہے۔ حکومتی اقدامات کا زکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے سب سے پہلے نئے ادارے قائم کرنے کی بجائیے پہلے سے موجود سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کا معیار بلند کرنے پر توجہ دی ، اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنایا اور سب سے بڑھ کر طبقاتی نظام تعلیم کا قلع قمع کرنے کیلئے سرکاری سکولوں میں پہلی جماعت سے انگریزی کا ذریعہ تعلیم بنایا تاکہ غریب کا بچہ بھی جب کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر پہنچے تو وہ انگلش میڈیم سکولوں سے پڑھے ہوئے امرائ کے بچوں کا مقابلہ کر سکے۔

انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ وہ دن دور نہیں جب لوگ اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولوں سے نکال کر سرکاری تعلیمی اداروں میں داخل کریں گے۔ شعبہ صحت میں اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت نے ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں تین گنا اضافہ کر کے اسے اعلیٰ تعلیم یافتہ ڈاکٹروں کیلئے پر کشش بنا دیا ہے کیونکہ اس سے قبل 50ہزار روپے تنخواہ میں کوئی ڈاکٹر کلاچی جیسے دور دراز اور غیر ترقی یافتہ علاقے میں جانے کیلئے تیار نہ تھا مگر اب موجودہ پیکج کے تحت صوبے کے ہر علاقے کیلئے ڈاکٹروں کی لائینیں لگی ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال کے دوران صوبے کی نصف آبادی کو صحت انصاف کاڑڈ فراہم کئے جائیں گے جس کے تحت نادار لوگوں کا 5لاکھ روپے تک کا علاج مفت کیا جائیگا۔انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کیلئے 18لاکھ خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کئے جا رہے ہیں۔ پولیس ریفارمز کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے ہاں روایت تھی کہ تھانے کا ایس ایچ او سمیت تمام پولیس اہلکار علاقے کی بااثر شخصیات کے نامزد کردہ ہوتے مگر ہم نے پولیس کو سیاسی اثر رسوخ سے آزاد کر دیا ہے اور ان کو عام آدمی کا خادم بنا دیا ہے، اب کسی کے ساتھ پولیس زیادتی کا تصور بھی نہیں کر سکتی کیونکہ میں نے پولیس کے سربراہ کو صا ف صاف بتا دیا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ سمیت حکمران جماعت کا کوئی فرد آپ کے فرائض میں مداخلت نہیں کرے گا تو اس کے بدلے میں آپ نے بہتر نتائج ، امن و امان کا مکمل قیام اور عوام کی خدمت کے حصول کو لازماً ممکن بنانا ہے۔

صوبائی حکومت کے دیگر انقلابی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ رائٹ ٹو سروسز کمیشن کا قیام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے تحت پولیس، محکمہ مال ، ٹی ایم اے اور دیگر تمام صوبائی ادارے عوام کو متعلقہ سہولیات ایک مقررہ مدت کے اندر اندر بہم پہنچانے کے پابند بنائے گئے ہیں اور کسی بھی تاخیر کی صورت میں مذکورہ کمیشن متعلقہ افسر سے یومیہ کی بنیاد پر جرمانہ وصول کر کے متعلقہ شخ?ص کو فراہم کرے گا۔

صوبائی وزیر زراعت سردار اکرام ا? خان گنڈہ پور کے سپاس نامے کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تحصیل کلاچی کو ضلع کا درجہ دینے سمیت تمام مطالبات جلد از جلد پورے کرنے کیلئے تما م ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ نے کلاچی آمد کے فوراً بعد گومل زام کینال پر واقع ڈسٹری نمبر 6پر گومل زام ڈیم کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے تحت مکمل کئے جانے والے واٹر کورس کا افتتاح کیا، اس موقع پر ڈی جی واٹر مینیجمنٹ نے بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے بتایا کہ اس منصوبے کے ضلع ٹانک اور تحصیل کلاچی اور ضلع ڈیرہ کے علاقوں میں مجموعی طور پر تین ارب 37کروڑ روپے کی خطیر لاگت سے تقریبا ً ایک لاکھ 63ہزار کینال زمین پر کھالوں کا جال بچھا دیا جائیگا جب کہ اتنے ہی واٹر پانڈز بھی تعمیر کئے جائیں گے تاکہ اس میں پانی جمع کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :