قومی آمدنی اور وسائل کی تقسیم میں چھوٹے صوبوں کو مسلسل نظر انداز کرکے دیوار سے لگایا جارہا ہے،عنایت اللہ خان

ہفتہ 3 دسمبر 2016 18:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) سینئر وزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا و پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ قومی آمدنی اور وسائل کی تقسیم میں چھوٹے صوبوں کو مسلسل نظر انداز کرکے دیوار سے لگایا جارہا ہے ۔این ایف سی ایوارڈ میں مرکز کے حصہ کو ایک فارمولا کے تحت منصفانہ انداز میں خرچ کرنے کی ضرورت ہے ،جبکہ یہ وفاقی حکومت کی مرضی سے مخصوص علاقوں میں خرچ کرکے پسماندہ علاقوں کی حق تلفی کی جارہی ہے ۔

پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں این ایف سی ایوارڈ دیا مگر موجودہ حکومت نے چاروں صوبوں کے مشورے کے بغیر ہی این ایف سی ایوارڈکو ایک سال کیلئے آگے بڑھادیاہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت جان بوجھ کر اس معاملے کو لٹکانا چاہتی ہے ۔

(جاری ہے)

این ایف سی کی رقم میں وفاق کے حصہ کو غربت ،پسماندگی اور آبادی کی بنیاد پر خرچ ہونا چاہئے۔ ین ایف سی میں صوبوں اور وفاق تناسب43اور57کے بجائے وفاق کو20 اورصوبوں کو80فی صدکیا جائے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا اسی طرح پاکستان کا حصہ ہے جس طرح پنجاب ہے سی پیک میں ہمیں پورا پورا حق دیا جائے اور اس منصوبہ کے مغربی روٹ پر اصل روح کے مطابق عمل درآمد کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے سراج الحق کی قیادت میںایم ایم اے دور میں بجلی خالص منافع کی جنگ کا میابی سے لڑی تھی۔صوبائی حقوق کے لیے ہم آئین کے دائرہ میں کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پن بجلی کابے پناہ استعداد موجود ہے ہم اسی کو بروئے لا کر نہ صرف صوبہ بلکہ پورے ملک کو بجلی میں خود کفیل بنا سکتے ہیں اور ضرورت سے زیادہ برآمد بھی کریں گے۔عنایت اللہ خان نے کہا کہ صوبائی حکومت میں تمام امور ہم آہنگی سے جاری ہیں اورصوبائی حکومت کی ترقیاتی سرگرمیوں کی ایک دنیا قائل ہے۔ہم نے معیار کے ساتھ شفافیت کو بھی یقینی بنایا ہے اورہمارے کسی بھی میگا پراجیکٹ پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

عنایت اللہ خان نے کہا کہ اگلے انتخابات میں صوبہ کے عوام کارکرکردگی ی بنیاد پر اپنی رائے کا استعمال کریں گے اور ہمارے اقدامات کا بہترین نتیجہ ملے گا انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے شروع کردہ منصوبوں کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے اور کافی شعبوں میں واضح تبدیلی نظر آ رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ عوام نے پچھلے انتخابات میں ہمیں جو مینڈیٹ دیا تھا ہم نے اس سے بڑھ کر نتائج دیے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں اگلے انتخابات میں اس سے کہیں بڑھ کر مینڈیٹ ہمیں ملے گا۔انھوں نے کہا کہہم نے پاکستان بھر میں سب سے اچھا بلدیاتی نظام دیا ہے اور مقامی حکومتوں کو کا فی اور انتظامی اختیارات منتقل کر دیے ہیں جس سے صوبہ بھر میں ترقیاتی عمل شروع ہو چکا ہے۔