آئی جی سندھ سے اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام، پولیس اکیڈمی اسلام آباد کے 43 ویں بیچ پر مشتمل وفد کی ملاقات

ہفتہ 3 دسمبر 2016 18:32

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2016ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں 43 ویں اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام کے 39 اے ایس پیز پر مشتمل وفد نے ڈپٹی کمانڈنٹ پولیس اکیڈمی اسلام آباد صادق کمال خان کی سربراہی میں سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ملاقات کی۔ ہفتہ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں آئی جی سندھ نے پولیس کے اعلیٰ انتظامی امور، تربیتی اہداف، چیلنجز سے نمٹنے و دیگر ضروری تفصیلات پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناُاللہ عباسی، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز سندھ منیر شیخ، ڈی آئی جی ٹریننگ آفتاب پٹھان اور ڈی آئی جی آئی ٹی سلطان علی خواجہ بھی موجود تھے۔ آئی جی سندھ نے کانفرنس میں خطاب کے دوران زیر تربیت پولیس افسران سے کہا کہ عام پبلک کے احترام اور ان سے اچھے تعلقات کو اپنے فرائضِ منصبی میں خاص اہمیت دیں جو آپ کی عملی زندگی کو ناصرف کامیاب بنائیں گے بلکہ ایک پولیس افسر کی حیثیت میں آپ کی نمایاں کارکردگی کی وجہ بھی بنیں گے۔

(جاری ہے)

انہوِں نے مزید کہا کہ دور حاضر کے تقاضوں اور جرائم کے نت نئے طریقوں کے پیش نظر اشد ضروری ہوگیا ہے کہ سائبر کرائم اور انویسٹی گیشن تربیت کو اہمیت دی جائے اور باالخصوص جیوفینسنگ، جیو ٹیگنگ تیکنیکس و دیگر جدید آلات سمیت کمپیوٹر کے استعمال اور اس کی تعلیم پر خصوصی فوکس رکھا جائے اور ان سے بھرپور طور پر مستفید ہونے کے لئے محکمانہ سطح پر خصوصی اقدامات کو ممکن بنایا جائے۔

اس موقع پر ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز سندھ نے جرائم کے خلاف سندھ پولیس کی کارکردگی کا احاطہ کرتے ہوئے کانفرنس کو بتایا کہ سال 2015-16ء میں اب تک دہشت گردی 28.5 فیصد، بھتہ پرچیوں کے واقعات میں 34.2 فیصد، اغواُ برائے تاوان میں 9.6 فیصد، ٹارگٹ کلنگز میں 79.3 فیصد، قتل میں 31.1 فیصد جبکہ ڈکیتی کی وارداتوں میں 21.5 فیصد کی شرح سے کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کی جرائم کے خلاف مسلسل کاروائیوں /آپریشنز / معلومات کی بنیاد پر ٹارگٹیٹڈ ایکشن وغیرہ کی بدولت مجموعی طور پر جرائم کی شرح میں 19.5 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ پولیس ریکروٹمنٹ بورڈ اور اس کے قیام کے تحت پولیس ریکروٹمنٹ کے جملہ امور کو انتہائی شفاف، غیر جانبدارانہ بنانے کے ساتھ ساتھ خالصتاً میرٹ کو ترجیح دی جارہی ہے، علاوہ ازیں پولیس ملازمین کی محکمانہ ترقی کے عمل کو بھی باقاعدہ سینیارٹی لسٹ کی ترتیب اور اس کے تحت ہی یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ پولیس کے تحت انٹیلی جینس اسکول کے قیام، بم ڈسپوزل یونٹ کے نائن یونٹ کی اپ گریڈیشن وغیرہ سمیت دیگر ترقیاتی پروجیکٹس پر تمام تر اقدامات جاری ہیں جبکہ شعبہ تفتیش کو مزید مؤثر بنانے کے ضمن میں مقدمات کی تفتیش کی مد میں اٹھنے والے اخراجات کے حوالے سے مقرر کردہ رقم میں بھی خاطر خواہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔

کانفرنس کے اختتام پر وفد کو سندھ پولیس کی جانب سے یادگاری شیلڈ دی گئی جبکہ وفد نے بھی اپنی جانب سے آئی جی سندھ کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :