کبل، 452کنال زمین کے پیسے نہیںملے،ائیر پورٹ کیلئے مزید ایک انچ زمین نہیں دیں گے،متاثرین کوزہ بانڈی

عوام کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھاں گی، مسئلیکیحل کیلئے اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہوں، رکن اسمبلی مسرت زیب

ہفتہ 3 دسمبر 2016 18:14

سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 دسمبر2016ء) کوزہ بانڈی کے عوام نے کہا ہے کہ وہ ائیر پورٹ کیلئے مزید ایک انچ زمین دینے کو تیار نہیںہیں ، ہمیں اعتماد میں لئے بغیر ائرپورٹ کا احاطہ بڑھایاجارہا ہے ۔حکومت ہمارے حال اور بال بچوں پر رحم کریں ۔ گزشتہ روز سوات کے تحصیل کبل کے علاقہ کوزہ بانڈی میں ائیرپورٹ متاثرین اور عوام کا ایک احتجاجی جرگہ منعقد ہوا جس میں یونین کونسل کوزہ بانڈی کے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما ملک ریاض خان ، ضلعی کونسلر اکبر حسین ، تحصیل کونسلر نصر اللہ خٹک، ناظم فضل ودود ، لیاقت علی خان ، رشید احمد ، رحم غنی ،عمر رشاد ،ظفر اللہ خان اور دیگر سیاسی وسماجی شخصیات کے ساتھ ساتھ عوام نے بھرپور شرکت تھے۔

جرگہ میں شریک افراد نے مطالبہ کردیا کہ ائیر پورٹ کی باونڈری کو مزید توسیع نہ دی جائے ،ہم نے پہلے سے بھی بہت زیادہ زمین دی ہے اور اب ہم ایک انچ زمین دینے کو تیار نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ فوری طور پر اس سنگین مسئلے کا حل نکالیں کیونکہ ہم نے بہت زیادہ قربانیا ں دی ہے ۔ اس موقع پر کوزہ بانڈی ائیرپورٹ متاثرین کے سرکردہ رہنما رحم غنی ،لیاقت علی خان اور قاضی فضل ودودنے میڈیا کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام اعتماد میں لئے ائیرپورٹ کیلئے مزید زمین دینے کو تیار نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ائیر پورٹ کیلئے دو ہزار چھ میں زمین خریدی گئی اور یہ مختلف قیمتوں پر خریدی گئی لیکن اب تک 452کنال زمین کیلئے لوگوں کو پیسے نہیں دی ۔انہوں نے کہا کہ ائیر فورس سیکورٹی فورس کے بعض حکام عوام کے ساتھ بد سلوکی سے پیش اتے ہیں اعلی حکام بھی اس بات کا نوٹس لیں ۔ اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی مسرت احمدز یب سے بذریعہ ٹیلی فون رابطہ کیا گیاتو انہوں نے کہا کہ عوام کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھاونگی اور مسئلے کو حل کرنے کے لئے اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہوں ۔

اس موقع پر علاقے سے ممبر صوبائی اسمبلی محب اللہ خان کا یہ موقف تھا کہ غریب عوام کی ساتھ ہوں ،ائیر پورٹ کیلئے باونڈری پہلے سے دینی چاہئے تھی انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر عوام کے ہر دکھ اور درد میں شریک ہوں اور اعلیٰ سطح پر بات کردنگا ۔یاد رہے کہ متاثرین ائیر پورٹ نے اپنے حقوق کیلئے بار بار احتجاج کئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :