مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت نے میونسپل کارپوریشن فیصل آباد کی میئرشپ اور ڈیٹی میئرز کے امیدواروں کے بارے میں خفیہ اداروں سے رپورٹ طلب کر لی

ہفتہ 3 دسمبر 2016 17:44

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2016ء) مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت نے میونسپل کارپوریشن فیصل آباد کی میئرشپ اور ڈیٹی میئرز کے امیدواروں کے بارے میں خفیہ اداروں سے رپورٹ طلب کر لی، فیصل آباد کا سٹی میئر اور ضلع کونسل چیئرمین شیر کے نشان پر ہی الیکشن لڑے گا ،گروپ بندی ختم کرنے کی مرکزی قیادت نے ڈیڈ لائن دیدی،اختلافات برقرار رہنے کی صورت میں میاں نواز شریف کسی مخلص کا رکن کو ٹکٹ جاری کر سکتے ہیںآن لائن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبائی وزیر قانون را نا ثناء اللہ خان اور ان کا حمایتی گروپ جن امیدواروں کومیئر کے عہدہ پر براجمان کرنا چاہتے ہیں ان میں ایک امیدوار اور کا بھائی ایم پی اے اور ان کاوالد پنجاب بینک کے اربوں روپے کا نادھندا ہے او ر ان خلاف کے ایف آئی اے میں تحقیقات جاری ہے جبکہ دوسرے امیدوار پر الزام ہے کہ اس نے اب تک کروڑوں روپے خرچ کرچکے ہیں بلکہ بعض چیئرمینوں کو 25سے 50لاکھ روپے ووٹ دینے کے عوض پیشکش کی ہے اسطرح وفاقی وزیر مملکت عابد شیرعلی کے والد چوہدری شیر گروپ کے ایک امیدوارلزام ہے کہ انہوں نے کروڑوںروپے خرچ کئے ، مختلف خفیہ محکموں نے اپنی اپنی رپورٹس تیار کر کے حکومت کو بھجوادی ہیںجبکہ مرکزی قیادت کی ہدایت دونوںگروپوں سے مذاکرات کرنے والی چار رکنی کمیٹی نے دونو ں گروپ پر واضع کردیا ہے کہ فیصل آباد سمیت صوبے بھر میں قیادت بلدیاتی انتخابات کو اوپن نہیں کرنا چاہتی کیونکہ الیکشن اوپن کرنے سے پارٹی کو نقصان ہو سکتا ہے ،اس لئے دونوں گروپ پارٹی کے فیصلہ پر غور کریں تاکہ فیصل آباد کا سٹی میئر اور ضلع کونسل چیئرمین شیر کے نشان پر ہی الیکشن لڑے،آن لائن کو وزیر اعظم میاں نواز شریف کے قریبی ذرائع نے بتا یا ہے کہ اگر مقامی گروپوں نے اپنے اختلافات ختم نہ کئے تو وزیر اعظم کسی مخلص کارکن کو پارٹی ٹکٹ دیکر سرپزدے سکتے ہیں اور جس کو پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا وہ مسلم لیگ ن کا انتخابی نشان شیر پر ہی الیکشن لڑ سکا گا،اگر کسی صوبائی وقومی اسمبلی کے سا تھ ساتھ وزراء نے امیدوار کی مخالفت کی تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا،

متعلقہ عنوان :