کولگام میںسرکاری ملازم کے قتل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے

ہفتہ 3 دسمبر 2016 16:51

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیںضلع کولگام کے علاقے چانچر میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں گزشتہ شام کو محاصرے اور تلاشی کارروائی کے دوران ایک سرکاری ملازم کے قتل کے خلاف ہزاروں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے محکمہ فشریز کے ایک محافظ اسداللہ کمارکوتلاشی کارروائی کے دوران گولی مار کر قتل کردیا۔

محاصرے کے وقت اسداللہ اپنی ڈیوٹی پر تھااور اسی دوران اس کو قتل کیا گیا۔ اسداللہ کے اہل خانہ نے صحافیوں کو بتایاکہ مقتول کو دو گولیاں لگی ہیںاور اس کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے مجاہدین کی تلاش کے بہانے اسداللہ کو قتل کیا۔ ہزاروں لوگوں نے ویسو کے مقام پر احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اور وہ قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔ دریں اثناء محکمہ فشریز کے ملازمین نے پریس انکلیو سرینگر پراحتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میںلانے کا مطالبہ کیا۔ سہیل احمد نامی ملازم نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اسداللہ کمار اور اس کا ساتھی رات کی ڈیوٹی پر تھے، بھارتی فوج آئی اور انہیں گیٹ کھولنے کے لیے کہا۔

اسداللہ گیٹ کھولنے کے لیے باہر آگیاتو اس کو گولی ماردی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا ساتھی گولی کی آواز سن کرسہم گیا اور اس کو یہ دیکھنے کی ہمت ہی نہیںہوئی کہ باہر کیا ہورہا ہے۔ادھر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں اسداللہ کمار اور چند روز پہلے ایک اور شہری سجاد احمد ملک کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ جماعت نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :