بھارت راہ راست پر نہ آیا تو ہم ہر طرح سے جو اب دینے کیلئے تیا رہیں ،آرمی چیف کا حالیہ بیان اسکا عملی ثبوت ہے ‘ رانا تنویر حسین

ہفتہ 3 دسمبر 2016 16:35

بھارت راہ راست پر نہ آیا تو ہم ہر طرح سے جو اب دینے کیلئے تیا رہیں ،آرمی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار ، سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیںلیکن اگر وہ راہ راست پر نہ آیا تو ہم ہر طرح سے جو اب دینے کیلئے تیا رہیں اور آرمی چیف کا حالیہ بیان اس کا عملی ثبوت ہے ، ہا رٹ آف ایشیاء کا نفرنس میں بھارتی وزیر خارجہ سے پاکستانی مشیر خارجہ کی ملاقات کا امکان ہے ، افغانستان کے ساتھ بھی سرحدی امور پر بات چیت ہو گی،پانامہ لیکس ایک بے بنیاد مسئلہ ہے جسے سیا سی ایشو بنا یاجا رہا ہے ،تحریک انصاف چاہتی ہے کہ انتخابات 2018ء تک اس معاملے کو گھسیٹا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میںپی کیو آئی اقدامات کے تحت ایس ایم ای کے لئے سرٹیفیکیشن پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

رانا تنویر حسین نے کہا کہ وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے چھو ٹی صنعتوں کی بین الاقوامی ایکسپورٹ بڑھانے کے لئے 75کروڑ کے فنڈزرکھے گئے ہیں ، ان کے آئی ایس او سرٹیفکیٹ کے حصول کی فیس میں سے ایک سے چار لا کھ تک کی ادائیگی حکومت کر ے گی ، اس وقت آئی ایس او سٹینڈرڈ پر صرف پانچ فیصد صنعتیں کا م کر رہی ہیں ، اس سرٹیفکیٹ کی فیس میں مالی معاونت کرکے ہم اس سرٹیفکیٹ کی حامل چھوٹی صنعتوں کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ بین الاقوامی منڈیوں میں بھی زیا دہ سے زیا دہ لوگ ہما ری چھوٹی صنعتوں کی اہمیت کو جان سکیں ، اس منصوبے سے پاکستان کی درآمدات و برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کا رکردگی کو پس پردہ ڈالنے کیل ئے مخالفین روزانہ سڑکوں پر نکل آتے ہیں ،حالیہ تمام ضمنی انتخابات میں واضح کامیابی عوام کا مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں پر اعتما دکا اظہار ہے ،ہم نے تین سال میں صرف باتیں نہیں کیں بلکہ عملی طور پر کام کر کے دکھائے ، انرجی ، دہشتگردی ، گڈگورننس سمیت بہت سے معاملات پر کامیابی سے قابو پا کر دکھایا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے جانے کے شوشے چھوڑنے والوں کی حقیقت قوم کے سامنے آچکی ہے ،انکے چہروں پر شرمندگی اور ناکامی کا احساس ٹپک رہا ہے ،انہیں دراصل یہ ڈر لگا ہوا ہے کہ اگر (ن) لیگ 2018ء تک چل گئی تو پھر 2023ء تک بھی یہی چلے گی۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پانامہ لیکس کو طوالت کا شکا رکر رہی ہے حکومت نہیں ۔پانامہ لیکس ایک بے بنیا دمسئلہ ہے جسے سیا سی ایشو بنا یاجا رہا ہے ،تحریک انصاف چاہتی ہے کہ انتخابات 2018ء تک اس ایشو کو گھسیٹا جائے ،پانامہ لیکس کیس میں کوئی حقیقت نہیں ہے، پانامہ لیکس کا رونا رونے والے 2018ء کے بعد بھی روتے رہیں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیںلیکن اگر وہ راہ راست پر نہ آیا تو ہم ہر طرح سے جو اب دینے کیلئے تیا رہیں اور آرمی چیف کا حالیہ بیان اس کا عملی ثبوت ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں رانا تنویر حسین نے کہا کہ ہا رٹ آف ایشیاء کا نفرنس میں بھارتی وزیر خارجہ سے پاکستانی مشیر خارجہ کی کوئی باضابطہ ملاقات طے نہیں ہے لیکن ملاقات کا امکان ضرورہے ،اس کانفرنس میں افغانستان کے ساتھ بھی سرحدی امور پر بات چیت ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ اپو زیشن نے وزیر خارجہ کے تقرر کے معاملے پر بلا وجہ کا شور مچا رکھا ہے ، وزیر خارجہ کا تقرر حکومت کا اختیار ہے ، حکومت کی مرضی ہے کہ جس کو مرضی وزیر خارجہ مقررکر ے ، حکومت ہما ری ہے اور کرنا اپو زیشن چاہتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :