سنسر شپ پالیسی میں فلم انڈسٹری کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے اٹھارویں ترمیم میں تبدیلی کی جا سکتی ہے، مریم اورنگزیب

وزیراعظم خود بھی آرٹ اینڈ کلچر میں دلچسپی رکھتے ہیں،انڈسٹری کی ہرممکن معاونت کی جائیگی ،وزیر مملکت اطلاعات و نشریات کا کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 3 دسمبر 2016 16:35

سنسر شپ پالیسی میں فلم انڈسٹری کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے اٹھارویں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد سینسر شپ پالیسی کے اختیارات صوبوں کو منقل ہو گئے ہیں، سینسر شپ پالیسی میں فلم انڈسٹری کو درپیش مسائل حل کرنے کے لے انڈسڑی سفارشات دے جن کو دیکھتے ہو اٹھارویں ترمیم میں تبدیلی کی جا سکتی ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف خود بھی آرٹ اینڈ کلچر میں دلچسپی رکھتے ہیں، وفاقی حکومت فلم ایند پروڈکشن انڈسٹری کو بحال کرنا چاہتی ہے اور اس کے لئے انڈسٹری کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں مقامی ہوٹل میں انٹرٹینمنٹ اینڈ پروڈکشن فوکس پی کے 16 کے نام سے منعقدہ 2 روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسلام آباد میں نیشنل آرٹسٹ کنونشن دسمبر یا جنوری میں منعقد کیا جائے گا جس میں وزیراعظم محمد نواز شریف نیشنل آرٹس فنڈ کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈ سے نہ صرف آرٹسٹوں کی مالی معاونت کی جائے گی بلکہ نئے آنے والے ٹیلنٹ کے لئے بھی استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت فلمیں نہیں بنا سکتی لیکن فلمیں بنانے والوں کی معاونت کر سکتی ہے اور اس حوالے سے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ وہ کانفرنس کی صرف افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے نہیں آئی ہیں بلکہ وہ دو دن کانفرنس میں شریک رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ میری پوری ٹیم یہاں موجود ہے تاکہ ہم اس انڈسٹری کو فروغ دینے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، کانفرنس سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا اور اس سے حکومت اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے درمیان خلا کو دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا وژن ہے کہ فلم انڈسٹری کو ترقی دیں۔ مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک بھر میں تھیٹر اور فلم انڈسٹری کو دوبارہ سے اپنے پیروں پر کھڑا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پرامن اور محفوظ پاکستان کے لئے آرٹسٹ کا کردار انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں حکومت اور انڈسٹری کے درمیان پل کا کردار ادا کروں گی۔ قبل ازیں ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی کی چیئر پرسن عتیقہ اوڈھو نے کانفرنس میں شرکت کرنے پر وزیر مملکت مریم اورنگزیب کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو فروغ دینا ہے، عتیقہ اوڈھوفوکس پی کے 16 کے نام سے کانفرنس کے انعقاد کا سہرا ایف پی سی سی آئی کو جاتا ہی, یہ اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے پاکستان کا مثبت چہرہ پوری دنیا کے سامنے جائے گا۔ ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر خالد تواب نے کہا کہ فیڈریشن نے انٹرٹیمنٹ انڈسڑی کو فروغ دینے کے لئے اس کانفرنس کو سپورٹ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیڈریشن نے کبھی انٹرٹیمنٹ انڈسٹری کو سپورٹ نہیں کیا لیکن یہ وقت کی ضرورت ہے کہ انڈسٹری کو ترقی ملے تاکہ نیا ٹیلنٹ اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ خالد تواب نے کہا کہ بزنس اور انٹرٹینمنٹ کا چولی دامن کا ساتھ ہے، یہی وجہ ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی خواہش ہے کہ اس کانفرنس کا انعقاد ہر سال کیا جائے۔ کانفرنس سے سینئر آرٹسٹ انور مقصود نے بھی خطاب کیا جبکہ فلم اینڈ پروڈکشن انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :