خصوصی افراد کی نگہداشت ، تعلیم و تربیت اور مفادات کا تحفظ معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے،ممنون حسین

ہمارے یہ بچے اپنی صلاحیتوں کے اعتبار سے کسی سے طرح کم نہیں ،معاشرے کا انتہائی پیارا اور قابل قدر حصہ ہیں،ہماری زندگی کا ہر دن ان کیلئے وقف ہے، صدمملکت کا معذوروں کے عالمی دن کے موقع پرتقریب سے خطاب

ہفتہ 3 دسمبر 2016 14:38

خصوصی افراد کی نگہداشت ، تعلیم و تربیت اور مفادات کا تحفظ معاشرے کے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) خصوصی افراد کی نگہداشت ، تعلیم و تربیت اور ان کے مفادات کا تحفظ معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے یہ بات صدرمملکت نے خصوصی افراد اور بچوں کے عالمی دن کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ3دسمبر کی اہمیت یہ ہے کہ پاکستانی قوم پوری دنیا کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے اس عزم کو دہراتی ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے خصوصی افراد کو معاشرے کا فعال حصہ بنا کر رکھا جائے گا، ان سے کبھی امتیازی سلوک نہیں برتا جائے گا ، ان کے حقوق کبھی سلب نہیں ہونے دیے جائیں گے اور معاشرے میں خصوصی افراد اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے شعور اجاگر کیا جائے گا۔

صدرمملکت نے کہا کہ ہمارے یہ بچے اپنی صلاحیتوں کے اعتبار سے کسی سے طرح کم نہیں اور وہ معاشرے کا انتہائی پیارا اور قابلِ قدر حصہ ہیں۔

(جاری ہے)

ہم ان سے محبت کرتے ہیں ، انھیں دل سے قریب رکھتے ہیں اور زندگی کی دوڑ میں انھیں بھرپور طور پر شریک کرنے کیلئے خلوصِ نیت سے کام کر رہے ہیں۔ اس لیے ہماری زندگی کا ہر دن ان کے لیے وقف ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشرہ دنیا کے ان خوش قسمت ترین معاشروں میں نمایاں ہے جس میں خدمتِ خلق کے عظیم مقصد کے لیے لوگ فراخ دلی سے تعاون کرتے ہیں۔

یہ امر بھی باعثِ اطمینان ہے کہ خصوصی افراد اور بچوں کی تعلیم و تربیت اور بہبود کے لیے نجی سطح پر بھی قابل قدر کام ہو رہا ہے جس پر میں ان تمام اداروں اور ان میں کام کرنے والے کارکنوں اور ذمہ داروں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں اور توقع رکھتا ہوں کہ یہ تمام لوگ اپنی خدمات کے دائرے اور معیار میں وسعت لاکر اس نیک کام میں شریک رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کاکردار اس اعتبار سے بڑھ جاتا ہے کہ بہت سے ضروری اقدامات سرکاری انتظامات کے تحت ہی ممکن ہو سکتے ہیں۔

اس سلسلے میں بعض ادارے کیڈ کے زیر انتظام مصروفِ عمل ہیں اور بہت سے دیگر ادارے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تحت کام کر رہے ہیں جن میں خصوصی اسکولز ، ری ہیبلی ٹیشن سنٹر اور دیگر ادارے شامل ہیں۔ یہ تمام سرگرمیاں جامع پالیسیوں اور ان کے تحت وضع کیے گئے قوانین کے ذریعے عمل میں آتی ہیں لیکن یہ پالیسیاں اور قوانین اس وقت تک فعال اور مفید کردار ادا نہیں کر پاتے جب تک معاشرہ خوش دلی سے ان کی تائید نہ کرے اور اپنے طور پر اس نیک کام میں اپنا حصہ نہ ڈالے۔

صدرمملکت نے کہا کہ وزارت کیڈ اور دیگر تمام سرکاری ادارے اپنی کار کردگی کو مزید مؤثر بنائیں گے اور خصوصی افراد ، خاص طور پر بچوں کو زندگی کی دوڑ میں شریک کرنے کے لیے بھرپور محنت کریں گے کیونکہ یہ ایسا کام ہے جس سے رضائے الٰہی کا حصول بھی ممکن ہو گا اور معاشرے میں حسن اور نکھار بھی پیدا ہو گا۔انہوں نے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر میں پورے پاکستانی معاشرے کی نمائندگی کرتے ہوئے آپ کوبتانا چاہتا ہوں کہ آپ سب لوگ بھی ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں۔

آپ سے صرف آپ کے والدین اور بہن بھائی ہی نہیں بلکہ پورا معاشرہ محبت کرتا ہے۔ آپ خود کو کسی سے کم نہ سمجھیں اور یقین رکھیں کہ آپ سب لوگ بھی عام بچوں کی طرح تعلیم حاصل کر سکتے ہیں اور بڑے بڑے عہدوں پر پہنچ سکتے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ بھی اپنی معذوری سے نہ گھبرائیں بلکہ محنت کرتے ہوئے دنیا میں ممتاز مقام حاصل کرلیں۔انہوں نے خصوصی بچوں کے والدین سے بھی کہا کہ وہ ان بچوں کی تعلیم ، ذہنی و جسمانی تربیت ، صحت ، سیرو تفریح اور دیگر حقوق کا خاص طور پر خیال رکھیں تاکہ وہ اپنے بچوں کو معاشرے کا بہترین شہری بناسکیں۔

وہ خصوصی بچوں کو ظلم اور ہر طرح کے استحصال سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ اس کے ساتھ ہی یہ معاشرے کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ خصوصی افراد اور بچوں کی آواز کو سنے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے پورے خلوص کے ساتھ کام کرتا رہے۔ امید رکھتا ہوں کہ پورا معاشرہ خصوصی افراد اور بچوں کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

انھوں متعلقہ وزارت کو ہدایت کی کہ وہ نابینا افراد کے لیے اردو سافٹ وئیر تیار کرے اس سلسلے میں ایوان صدر بھی اس سے تعاون کرے گا انھوں نے اسپیشل بچوں کو تربیت دینے والے اساتذہ کو الاؤنس دینے کی ہدایت کی اور پبلک مقامات پر خصوصی افراد کے لیے سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی، انھوں نے ملازمتوں میں خصوصی افراد کے کوٹے پر مکمل عمل درآمد کا یقین دلایا۔

صدر مملکت نے اس موقع پر خصوصی بچوں کی تیار کی ہوئی اشیا کے مختلف اسٹالز کا بھی معائنہ کیا اور ان کے بہترین معیار کی داد دی۔اس موقع پر کیف کے وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ، ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کے صدر سید سلطان شاہ اور ایک خصوصی طالب علم محمد فراز نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام کی تمام تر کارروائی کی ترجمانی اشاروں کی زبان میں بھی کی گئی۔تقریب آخر میں صدر مملکت بچوں میں گھل مل گئے، ان کی کارکردگی کی داد دی، انھیں شیلڈ پیش کیں اور ان کے ساتھ گروپ فوٹو بھی بنوایا۔اس موقع پر ایک خصوصی پچے نے اپنے ہاتھ سے بنائی ہوئی ان کی تصویر بھی انھیں پیش کی۔تقریب میں خصوصی بچوں کے ٹیبلو اور دوسری پرفارمنس دیکھ کر حاضرین نے دل کھول کر داد دی۔

متعلقہ عنوان :