افغانستان کے پائیدار امن اور اسکے معاشی استحکام کے خواہاں ہیں ،ْبھارت کا سارک کانفرنس کو ثبوتاثر کرنا افسوسناک عمل ہے ،ْ نفیس زکریا

ہفتہ 3 دسمبر 2016 13:50

افغانستان کے پائیدار امن اور اسکے معاشی استحکام کے خواہاں ہیں ،ْبھارت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے کہا ہے کہ افغانستان کے پائیدار امن اور اسکے معاشی استحکام کے خواہاں ہیں ،ْبھارت کا سارک کانفرنس کو ثبوتاثر کرنا افسوسناک عمل ہے ،ْہماری تحمل اور برداشت کی پالیسی کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے ،ْجب تک کشمیر تنازعہ حل نہیں ہوتا خطے میں امن بحال نہیں ہو سکتا ،ْکسی نے بھی ہماری طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو اسے اس کا بھرپور اور موثر جواب دیا جائے گا۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارت کا سارک کانفرنس کو ثبوتاثر کرنا ایک افسوسناک عمل ہے کیونکہ سارک کے عمل کا براہ راست تعلق خطے کے غریب عوام سے ہے اور اس کانفرنس کے فوائد بھی انہی غریب لوگوں کو ہونا تھے، بھارت نے سارک کانفرنس کے سبوتاژ کا یہ عمل پہلی بار نہیں کیا بلکہ اس سے پہلے بھی بھارت کئی بار اس عمل کوسبوتاژ کر چکا ہے، ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ تمام تر منفی پراپیگنڈے کے باوجود پاکستان نے اپنا ایک مثبت کردار ادا کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں ہونے والی سارک کانفرنس کوسبوتاژ کرنے کے باوجود ہم بھارت میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں کیونکہ یہ تمام فورمز عوامی فلاح کے فورمز ہیں اور ہم پورے خطے میں امن چاہتے ہیںاس لیے ہم ان فورمز میں ضرور شرکت کریں گے ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی موجودہ حکومت اپنے تمام ہمسائیوں سے پرامن اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ہماری تحمل اور برداشت کی پالیسی کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے کیونکہ پاکستان اپنے خلاف کسی بھی قسم کی غلط کاروائی کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کر رہا ہے اورکنٹرول لائن پر کشیدگی پیدا کر کے مقبوضہ کشمیر میںکشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا یہ بات جانتی ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کی سب سے اہم اور بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے ۔ جب تک یہ تنازعہ حل نہیں ہوتا خطے میں امن بحال نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ سمیت ہر اہم عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا ہے جس کی وجہ سے اب دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر بھرپور طریقے سے اجاگر ہو چکا اور زیر بحث بھی ہے۔

ابھی حال ہی میں ایک آسٹریلوی سینیٹر نے دوسری مرتبہ اس مسئلے کو آسٹریلوی پارلیمنٹ میں اٹھایا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم پر بھرپور طریقے سے بات کی ہے، اسی طرح برطانیہ سمیت یورپی یونین اور دیگر اہم فورمز پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کافی ایونٹس ہو رہے ہیں جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ عالمی سطح پر بھارت کے اوپر دبائو بڑھایا جا رہا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اپنی ایک رپورٹ ’’ڈینائٹ‘‘ کے نام سے شائع کر دی ہے جس میں انہوں نے یہ بات دکھائی ہے کہ بھارت مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں کے ساتھ کیا کچھ کر رہا ہے، ایل او سی پر بھارتی دراندازی کی وجہ ہی یہ ہے کہ اس کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوتا جا رہا ہے جس پر وہ پریشانی کا شکار ہے۔ ایل او سی پر بھارتی خلاف ورزیوں اور فائرنگ سے شہید ہونے والے ہمارے بہادر جوانوں کی شہادت پر ہمیں بہت افسوس ہے جبکہ بھارتی جنگی جنون سے معصوم شہری بھی نشانہ بن رہے ہیں جنکی سفارتی سطح پر مذمت کے ساتھ ساتھ مزید اقدامات بھی کر رہے ہیں اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی رابطے میں ہیں تاکہ بھارت کے مذموم عزائم کو دنیا کے سامنے رکھا جا سکے، محمد نفیس زکریا نے کہاکہ پاکستان نے اب تک بہت زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور ہماری مسلح افواج صرف جوابی کاروائی کرتی ہے تاکہ دشمن کو ادھر تک ہی محدود رکھاجائے اور وہ یہ نہ سمجھے کہ ہم کمزور ہیں، ہماری پوری قوم اور ہماری مسلح افواج اپنے ملک کی سرحدوں اور اسکی سالمیت کی حفاظت کیلئے ہر وقت تیار ہیں اور انشااللہ اگر کسی نے بھی ہماری طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو اسے اس کا بھرپور اور موثر جواب دیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :