شریف خاندان کی تیسری آف شور کمپنی ہونے کا انکشاف، نام بھی سامنے آ گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 3 دسمبر 2016 13:18

شریف خاندان کی تیسری آف شور کمپنی ہونے کا انکشاف، نام بھی سامنے آ گیا

اسلام آباد (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔03 دسمبر 2016ء) : پانامہ لیکس میں شریف خاندان کی دو آف شور کمپنیوں نیسکول لمیٹڈ اور نیلسن انٹرپرائزز لمیٹڈ کا انکشاف ہوا تھا۔ لیکن اب شریف خاندان کی ملکیت ایک اور کمپنی کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کمپنی کا نام کُوبر گروپ ہے۔ اس کمپنی کا نام ایسے حالات میں سامنے آیا ہے جب شریف خاندان کے خلاف سپریم کورٹ میں پانامہ کیس زیر سماعت ہے اور شریف خاندان عدالت میں لندن میں خریدی گئی جائیداد کی منی ٹریل دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

پانامہ گیٹ کیس میں سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی دستاویزات کے مطابق مریم صدفر اپنے بھائی کی کمپنی کی ٹرسٹی ہیں۔ دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا کہ لندن میں خریدے گئے فلیٹس قطری شہزادے کی دی گئی رقم سے خریدے گئے تھے۔

(جاری ہے)

فروری 2006 میں مریم نواز نے اپنے بھائی حسین نواز کی دو آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول کے لیے بطور ٹرسٹی دستخط کیے تھے۔

اسی دن انہوں نے ایک اور کمپنی کُوبر گروپ، جس میں ان کے بھائی کے 49 فیصد حصص تھے، کے لیے بھی اقرار نامے پر بطور ٹرسٹی دستخط کیے تھے۔ سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی آئندہ سماعت میں 6 دسمبر کو تیسری آف شور کمپنی منظر عام پر لانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی لیگل ٹیم غور کر رہی ہے۔ پانامہ کیس کی دو ہفتوں کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی نے اپنے کیس کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دس سے زائد سوالات کھڑے کر دئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے وکیل نعیم بخاری کی جانب سے دئے گئے دلائل پر مبینہ رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے کچھ ججز نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ شریف خاندان نے کچھ دستاویزات کی عدم موجودگی سمیت آف شور کمپنیوں کی ملکیت سے متعلق کئی حقائق کی کوشش کی ہے۔ عدالت نے شریف خاندان کی جانب سے منی ٹریل کے دستاویزات کو بھی ادھورا قرار دیتے ہوئے سوالات کھڑے کر دئے ہیں۔ عدالت کے مطابق بنکوں کی تفصیلات جو قطر سے دبئی اور دبئی سے لندن پیسے کی منتقلی کو ظاہر کر سکیں، غائب ہیں۔ پانامہ کیس کی آئندہ سماعت 6 دسمبر کو ہو گی جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے شریف خاندان کی تیسری آف شور کمپنی سے متعلق بھی سوالات اُٹھائے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :