ترقیاتی فنڈزمیں کرپشن کے حوالے سے تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

ہفتہ 3 دسمبر 2016 13:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق صو بائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر کے اضلاع میں پنجاب حکومت کی طرف سے جاری 5ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے 3ایس ای،8ایکسین، اور18ایس ڈی اوز نے متعلقہ ایم این ایز ایم پی ا یز کی مبینہ ملی بھگت سے کرپشن کی نذر کرنے کا انکشاف ہوا ہے اہم شخصیات نے محکمانہ چلنے والی انکوائر یوں میں ملوث پائے جا نے افسران کی انکوائریوں کو ردی کی نذر کروا لیا ہے اس ضمن میں ڈی جی اینٹی کرپشن نے بھی کاروائی کا دائرہ اختیاروسیع کر لیا ہے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے 2015,2016 بجٹ میں برساتی پانی کے زد میں آ نے والے اضلاع نے لاہور سمیت گوجرانوالہ، سیالکوٹ،حافظ آباد ، نارووال، شیخو پورہ، گجرات،قصور،منڈی بہا والدین وغیرہ کے اراکین قومی وصو بائی اسمبلی کی سفا رشات پر 5ارب روپے کے فنڈز پبلک ہیلتھ انجینئر نگ ڈیپارٹمنٹ کو جاری کئے تاکہ ان علاقوں میں سیلابی پانی کی وجہ سے عوام کے جن و مال کے ہونے والے نقصانات سے بچا یا جا سکے جس کو مقامی سیاسی شخصیات اور محکمہ کے 3ایس ای، 8 ایکسین اور18ایس ڈی اوز نے مبینہ ملی بھگت کر کے کرپشن کی نذر کر لئے اور گزشتہ 6ماہ قبل ہونے والی بارشوں نے ان کا بانڈھا پھوڑ دیا تھا جس میں ناقص مٹیریل کے استعمال کر نے کی وجہ سے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے 1ایس ای گوجرانوالہ،2ایکسین3ایس ڈی اوز کو معطل کر دیا مگر سیا سی شخصیات کی سفارشوں پر ان افسران کو سیکرٹری پنجاب نے دو بارہ بحال کر دیا اور بعض افسران کے خلاف چلنے والی انکوائر یوں کو بھی ردی کی نذر کر دیا گیا جس کے خلاف بر یگیڈیر (ر) مظفر رانجھاڈی جی اینٹی کرپشن نے قو می خزانہ کو اربوں کا نقصان پہچانے والے افسران کے خلاف تحقیقات کا دائرہ اختیار وسیع کر کے کاروائی کر نے کا فیصلہ کیا ہے ۔