کمپنیز آرڈیننس 2016ء کے متعارف ہونے کے بعد کمپنیوں کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ہوا ، ملک بھر میں کاروباری سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے گا،چیئرمین سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ظفر حجازی کی نیوز کانفرنس

جمعہ 2 دسمبر 2016 23:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ظفر حجازی نے کہا ہے کہ کمپنیز آرڈیننس 2016ء کے متعارف ہونے کے بعد کمپنیوں کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اس سے ملک بھر میں کاروباری سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے گا۔ جمعہ کو یہاں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے قانون کے بعد ملک میں مختلف شعبوں میں 40 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی نے پرانے قانون کو بدل کر کمپنیوں کی رجسٹریشن کے عمل کو مزید آسان بنا دیا ہے، اس سلسلے میں تمام شراکت داروں کی آراء کو مدنظر رکھا گیا ہے تاکہ ملک میں کاروبار کرنے میں سہولت ہو۔ اس حوالے سے ملک کے تمام بڑے شہروں میں سیمینارز کا انعقاد کیا گیا۔

(جاری ہے)

ظفر حجازی نے کہا کہ اس قانون کو مزید موثر بنانے کیلئے تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری شعبہ کے کاروباری اداروں کی انتظامیہ کی تعیناتی کے عمل میں شفافیت آنے سے ان کی بھی بہتری ہوگی، اس قانون میں نئی شروع کی جانے والی کمپنیوں، انضباطی فریم ورک، سٹاک ایکسچینج کے کاروبار، تنازعات کے حل، حصص داران اور ڈائریکٹروں کی کلیئرنس، دھوکہ دہی کی تحقیقات، تطہیر زر، سرمایہ کاری کے تحفظ اور مختلف کمپنیوں کیلئے متعدد تفصیلی شقیں شامل کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ کمیشن سود مند ملکیت کا عالمی رجسٹر تیار کرے گا جس میں کسی کمپنی کے افسران اور قابل ذکر حصص داران کی مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں میں سود مند ملکیت کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے گا۔ کمپنیوں کیلئے اس نئے قانون کا بنیادی مرکز کارپوریٹ شعبہ کو سہولیات فراہم کرنا ہے، انضباطی فریم ورک کو مضبوط بنانا، جدید ٹیکنالوجی کی حوصلہ افزائی کرنا، کاروبار کیلئے غیر ضروری شرائط کا خاتمہ کرنا اور حصص داران کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ ظفر حجازی نے کہا کہ اس قانون کا مستقبل کی ضروریات کے تناظر میں جائزہ لینے اور اسے مزید موثر بنانے کیلئے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے زیر اہتمام کمشنرز کانفرنس کا انقعاد کیا جائے گا۔