سندھ میں چھ ہزار این جی اوز رجسٹرڈ اور صرف ایک ہزار کام کر رہی ہیں ۔وزیر برائے سماجی بہبود

جمعہ 2 دسمبر 2016 22:54

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر برائے سماجی بہببود شمیم ممتاز نے کہا ہے کہ سندھ میں چھ ہزار این جی اوز رجسٹرڈ ہیں جن میں سے عملی طور پر صرف ایک ہزار کام کر رہی ہیں این جی اوز کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے جس کی فیس دس ہزار روپے مقرر کی گئی ہے کیونکہ زیادہ تر این جی اوز غیر رجسٹرڈ ہیں، ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کے روزچائلڈ پروٹیکشن یونٹ سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ، صوبائی وزیر نے مذید کہا کہ محکمہ سوشل ویلفئیرنے کراچی ،حیدرآباد ،سکھر او رلاڑکانہ اضلاع کے دارلامان میںبہتری لانے کے لئے مانیٹیرنگ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو دارلامان کے نظام میں بہتری کے لئے کام کریں گی، انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے معذور افراد کے لئے دو فیصد کوٹہ مقرر کیا ہے نجی اداروں میں معذوروں کے لئے دو فیصد کے قا نون پر عمل نہ کرنے کی میڈیانشاندہی کرے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دارلامان سکھر میں23 نومبر کو ہونیوالے واقعے کے ضمن میں لئے جانے والے بیانات کی روشنی میں اور انکوائری کے مطابق واقعہ جھوٹ پر مبنی تھا مذکورہ خاتون کی کیس ہسٹری سے پتہ چلتا ہے کہ مذکورہ خاتون چار شادیا ںکر چکی ہے اور ہر شادی کی ناکامی کے بعد بار بار سکھر دارلامان واپس آجاتی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس واقع میںدارلامان کا عملہ ملوث نہیں ہے ۔

انہوں نے میڈیا نمائندگان سے درخواست کی کہ اس طرح کے واقعات کی صورت میں پہلے متعلقہ ادارے سے رجوع کیا جائے ۔انہوں نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ تھرڈ پارٹی سے انکوائری کرا رہی ہیں اس ضمن میں دارلامان کا جو بھی عملہ ملوث پایا گیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ، اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ سکھر دارلامان کا بجٹ آٹھ لاکھ روپے تھا اب اس میں اضافہ کر کے چوبیس لاکھ روپے کر دیا گیا،انہوں نے مزید کہا کہ سوشل ویلفئیر ڈیپا رٹمنٹ کے عملے کی تربیت کی جائے گی تا ہ وہ داالامان میں آنیوالی خواتین کی کاؤنسلنگ کرسکیں ۔

متعلقہ عنوان :