سنگی فائونڈیشن کے جنڈر ایمپاورمنٹ اینڈ انسٹی ٹیوشنل ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے زیراہتمام ایڈز سے متعلق آگاہی واک کا انعقاد

جمعہ 2 دسمبر 2016 22:54

ایبٹ آباد۔ 29 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) ایڈز کے خلاف عالمی دن کے حوالہ سے غیر سرکاری تنظیم سنگی ترقیاتی فائونڈیشن کے جنڈر ایمپاورمنٹ اینڈ انسٹی ٹیوشنل ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے زیراہتمام یونیورسٹی آف ہری پور میں سیمینار اور آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا۔ شعبہ مائیکرو بیالوجی کی ہیلتھ کیئر سوسائٹی کے تعاون سے منعقدہ اس آگاہی تقریب کے مہمان خصوصی شعبہ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر عابد فرید سمیت غیر سرکاری تنظیم سنگی کے ڈائریکٹر عمر جاوید، پراجیکٹ منیجر شازیہ سلطان، ڈاکٹرفرخ جاوید، ڈاکٹر شازیہ، ڈاکٹر بلال، اندلیب اختر، جی ای آئی ڈی پی کی ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر مبین قمر، ٹریننگ کوآرڈینیٹر اسرار احمد اور دیگر مقررین نے خطاب کے دوران ایچ آئی وی اور ایڈز بارے آگاہی دیتے ہوئے بیماری کی نوعیت، اس کے پھیلائو ،خطرات، احتیاطی تدابیر، علاج اور بچائو کے موضوعات پر سیر حاصل بحث کی۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ غیر محفوظ جنسی روابط، متاثرہ خون کی منتقلی، جسم پر نقوش بنوانے، ڈرگز کے استعمال اور متاثرہ شخص کی استعمال شدہ سرنج، ٹوتھ برش یا دیگر ایسے آلات جن سے جلد کے زخمی ہونے کا خدشہ ہو، کے دوبارہ استعمال ایڈز پھیلانے کی اہم وجوہات ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس ہری پور کے ڈاکٹر بلال نے ایڈز کنٹرول پروگرام کے بارے میں شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایڈز کے مریضوں کو ہمدردی کی ضرورت ہوتی ہے جس سلسلہ میں پاکستان میں 2000ء میں ایڈز کنٹرول پروگرام شروع ہوا جس کے تحت 17224 کیسز رجسٹرڈ ہوئے جبکہ پاکستان میں ایک لاکھ کے قریب لوگ متاثر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈرگز استعمال کرنے والے افراد اور ٹرانس جنڈر میں ایڈز کی شرح زیادہ ہے، ہری پور میں 18 اور ایبٹ آباد میں بھی ایڈز کے 30 کیسز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، پشاور اور کوہاٹ میں ایڈز کنٹرول کے سنٹرز کام کر رہے ہیں جہاں حکومت کی طرف سے مفت علاج کی سہولت میسر ہے۔ شعبہ سائنس کے ڈین ڈاکٹر عابد فرید نے کہا کہ اسلامی تعلیمات پر عمل پیر اہو کر ایڈز جیسی مہلک بیماری سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے، ایڈز کے خلاف شعور بیدار کر کے ایڈز کے پھیلائو کی شرح میں کمی لائی جا سکتی ہے، ایڈز کو محض جنسی بے راہ روی کے باعث پھیلنے والی بیماری ہی نہ سمجھا جائے بلکہ اس کے پھیلائو کے دیگر عوامل بھی ہیں۔

تقریب کے اختتام پر ایڈز کے خلاف آگاہی واک بھی کی گئی جس میں پروفیسرز، ڈاکٹرز، سماجی تنظیموں کے نمائندوں اور طلبہ و طالبات نے بھر پور شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے ایڈز ربن لگا رکھے تھے اور ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ایڈز سے متعلق آگاہی کلمات درج تھے۔

متعلقہ عنوان :