پرویز مشرف کا 2018 کے انتخابات کیلئے نئی پارٹی تشکیل دینے کا اعلان

اس وقت تمام پارٹیز لسانی بنیادوں پر بنی ہوئی ہیں جو وفاق کیلئے صحیح نہیں ہیں، داخلی ،خارجی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی موجودہ لیڈرشپ نا اہل ہے، انٹرویو

جمعہ 2 دسمبر 2016 22:41

پرویز مشرف کا 2018 کے انتخابات کیلئے نئی پارٹی تشکیل دینے کا اعلان
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے کہاہے کہ اس وقت تمام پارٹیز لسانی بنیادوں پر بنی ہوئی ہیں جو وفاق کے لیے صحیح نہیں ہیں، داخلی اور خارجی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی موجودہ لیڈرشپ نا اہل ہے۔ ایک ایسی سیاسی پارٹی تشکیل دینے جا رہا ہوں جو ملک میں لسانی اور فرقہ ورانہ تقسیم کو کم کرے گی۔

2018 کے انتخابات لڑنے کے لیے جون2017 تک جماعت تشکیل دے دی جائے گی۔ایک ٹی وی انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ میں عوام کو متحد کر کے ایک بہتر لیڈر شپ دینا چاہتا ہوں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے خلاف پاکستان کی عدالتوں میں پیش ہونے کے لیے تیار ہوں لیکن مجھے آزادی سے رہنے دیا جائے۔ متحدہ یا پی ایس پی کی ممکنہ صدارت کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی خبروں کو رد کرتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ متحدہ یا پی ایس پی پارٹی اردو اسپیکنگ کمیونٹی تک محدود ہیں میں جو جماعت بنانے جا رہا ہوں اس میں اردو بولنے والوں کا بھی اہم کردار ہو گا۔

(جاری ہے)

سابق صدر نے کہا کہ مدارس کو نظام تعلیم میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ لشکر طیبہ نے نوجوانوں کو فلاحی کاموں کی طرف راغب کیا ہے۔ پرویز مشرف نے اس بات کا اعتراف کیا کہ چیف جسٹس افتخار چودھری کو ہٹانا اور این آر او کے زریعے کرپٹ افراد کو عام معافی دینا ان کی غلطی تھی۔

متعلقہ عنوان :