سندھ حکومت نے حیسکو اور سیپکو27بلین روپے کے بجلی کے بلوں کے بقایاجات میں سی4.5بلین روپے کی پہلی قسط جاری کردی

جمعہ 2 دسمبر 2016 22:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) سندھ حکومت نے حیسکو اور سیپکو27بلین روپے کے بجلی کے بلوں کے بقایاجات میں سی4.5بلین روپے کی پہلی قسط جاری کردی،یہ بات جمعہ کو سیکریٹری انرجی آغا واصف اور سیکریٹری خزانہ حسن نقوی نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کے موقعہ پر بتائی۔ سیکریٹری انرجی آغا واصف نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حیسکو اور سیپکو بے بنیاد بجلی کے بل کلیم کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آپ(وزیراعلیٰ سندھ) کی وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف کے ساتھ ملاقات کے بعد بلوں کی ریکنسلیشن کا عمل شروع ہوا، انہوں نے کہا کہ چند باقاعدہ اور غیر معمولی اجلاسوں کے بعد 2010سے جولائی2016تک 27بلین روپے کے بجلی کے بلوں پر اتفاق ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں پاور کمپنیز کے سندھ میں 295پاور کنیکشن ہیں،انکے 837ملین روپے کے موجودہ بلوں پر اتفاق ہوا ہے،وزارت پانی و بجلی نے انہیں 27ملین روپے کے بجلی کے بل 6اقساط میں ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

سیکریٹری خزانہ حسن نقوی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری سے انہوں نے 4.5بلین روپے بطور پہلی قسط کے حیسکو اور سیپکو کو جاری کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے موجودہ بل کی مد میں 837ملین روپے بھی جاری کردیئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی ٹیم کو ہدایت کی آپ 2010تا 2016،27بلین روپے کے بجلی کیبلوں کے بقایاجات پر جو اتفاق ہوا ہے کا مکمل ریکارڈ رکھیں۔انہوں نے کہا کہ تمام 6اقساط کی ادائیگی کے بعد یہ واجبات صفر ہوجائیں گے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ وہ تمام محکموں بشمول محکمہ بلدیات کو ضروری ہدایات جاری کریں کہ وہ اپنے بجلی کے بل بروقت ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :