صوبے میں باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں، حکومت سائنس اور تحقیق کے شعبے کی ترقی کو بڑی اہمیت دیتی ہے

خیبر پختونخوا کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعظم خان کی پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ میںطلبہ سے بات چیت

جمعہ 2 دسمبر 2016 22:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 دسمبر2016ء)خیبر پختونخوا کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعظم خان نے کہا ہے کہ حکومت سائنس اور تحقیق کے شعبے کی ترقی کو بڑی اہمیت دیتی ہے اور وہ اپنے وسائل میں رہتے ہوئے ایسے تمام اداروں کی سرپرستی کرے گی جو خلوص نیت کے ساتھ صوبے میں سائنس اور تحقیق کے شعبے میں مصروف عمل ہیں۔وہ جمعہ کو یہاںپی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں ایم آئی ٹی بوسٹن کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ایوارڈ حاصل کرنے والے طلبہ سے بات چیت کررہے تھے۔

اس موقع پر سیکرٹری آئی ٹی چیف انڈسٹریز کے علاوہ متعلقہ محکموں کے دیگر حکام بھی موجود تھے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے ایوارڈ حاصل کرنے والے طلبہ کو مبارکباد دیتے ہو ئے کہا کہ ہمارے صوبے میں باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں، ضرورت ا س امر کی ہے کہ انہیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کیلئے مواقع فراہم کئے جائیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو انسٹیٹیوٹ آف انٹگیریٹیو بائیو سائنسزز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیصل ایف خان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ طلبہ نے بیرون ملک تحقیق کے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے اور اگر حکومت تحقیق اور سائنس کے شعبے کیلئے مالی تعاون کرے تو متعلقہ شعبوں میں مزید مثالی نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے انہیں یقین دلایا کہ حکومت وسائل میں رہتے ہوئے ان کی مالی امداد سے اجتناب نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پروپیگیشن آف سنتھیٹک بائیو لوجی کے پراجیکٹ کے لئے فوری طور پر پی سی ون تیارکریں تاکہ فوراً سے پیشتر مذکورہ پراجیکٹ کے لئے مالی ا مداد کی راہ ہموار کی جاسکے اورمنظوری کے بعد تحقیق کا کام پوری یکسوئی کے ساتھ صوبے میں جاری رہے۔

بعد ازاں ایڈیشنل چیف سیکرٹری سے صوبے کے نامور سائنسدانوں نے بھی ملاقات کی اور صوبے میں سائنس کی ترقی کے لئے اپنی تجاویزاور سفارشات سے آگاہ کیا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعظم خان نے ان کی معروضات سنتے ہوئے کہا کہ وہ اس ضمن میں عنقریب ایک اور اجلاس طلب کریں گے تاہم وہ منظم اور مربوط سوچ کے ساتھ آئیں تاکہ مالی امور سمیت ان کی سفارشات اور تجاویز پر غور و خوض کیا جائے۔