لاہور ہائیکورٹ نے وزارت خزانہ کو بزرگ پنشنرز کو دوہری پنشن درخواستوں کی وصولی کے بغیر جاری کرنے کا حکم دیدیا

جمعہ 2 دسمبر 2016 21:50

لاہور۔02 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے وزارت خزانہ پنجاب کو پچاسی سالہ ریٹائرڈ بزرگ سرکاری ملازم کو عدالتی حکم کے مطابق دوہری پنشن کی ادائیگی درخواستوں کی وصولی کے بغیر جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب آفس میں نصب کمپیوٹرائزد نظام کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کی۔

بزرگ پنشنرز کے وکیل صفدر شاہین پیرزادہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ محکمہ خزانہ پنجاب کے افسران دوہری پنشن کے عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کر رہے جو کہ واضح طور پر توہین عدالت ہے۔ اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ بزرگ پنشنرز کو ڈبل پنشن کی ادائیگی کے لئے طریقہ کار طے کر لیا گیا ہے ، پہلے مرحلے میں پچاسی سال سے بڑے بزرگ پنشنرز کو ادائیگی کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں80 سال سے پچاسی سال کے بزرگ پنشنرز کو ایک سال میں ادائیگی کے لئے نو ارب روپے مختص کر دئیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالتی استفسار پر اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ اے جی آفس کا ستر فیصد نظام کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر نظام کمپیوٹرائزڈ ہے تو پھر بزرگ پنشنرز کی تصدیق کے لئے دوبارہ درخواستیں کیوں طلب کی جا رہی ہیں۔عدالت نے سرکاری ملازمین کو عدالتی حکم کے مطابق دوہری پنشن کی ادائیگی درخواستوں کی وصولی کے بغیر جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب آفس میں نصب کمپیوٹرائزد نظام کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت اٹھارہ دسمبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :