کسی بھی صحتمند انسان کا دیا خون زندگیاں بچاسکتا ہے ،انسانی خدمت کے جذبے کیساتھ خون عطیہ کرنا صدقہ جاریہ ہے، شفیق احمد مہیسرکمشنر میرپور خاص

جمعہ 2 دسمبر 2016 21:27

میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء)کمشنر میرپورخاص شفیق احمد مہیسر نے کہا ہے کہ کسی بھی صحت مند انسان کا دیا ہوا خون زندگیاں بچاسکتا ہے اس لئے انسانی خدمت کے جذبے کے ساتھ رضاکارانہ طور پر اپنا خون عطیہ کرنا صدقہ جاریہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھٹائی کلچرل ہال میں ایم چپ این جی او کی جانب سے رضاکارانہ طور پر خون عطیہ کرنے کے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں خون عطیہ کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے جس کی وجہ سے وہاں کے شہری بیمار نہیں ہوتے مگر ہمارے یہاں رہنے سہنے کا طریقہ مختلف ہے ۔ کمشنر نے ایم چپ کے نمائندوں کو ہدایت کی کہ وہ سوشل ویلفیئر کے ساتھ ملکر اسکولوں اور کالجوں میں جاکر خون عطیہ کرنے والے رضاکاروں کے گروپس تشکیل دیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہدایت کی کہ پولیو مہم میںلیڈی ہیلتھ ورکروں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے بھی ایم چپ کی جانب سے میرپورخاص کے دوردراز علاقوں کی پڑھی لکھی خواتین کو تربیت دی جائے ۔

کمشنر نے کہا کہ تھر میں جن پڑھی لکھی خواتین کو تربیت دی گئی تھی ان میں سے بہتر طور پر تربیت حاصل کرنے والی خواتین کو لیڈی ہیلتھ ورکرز کی آسامیوں میں ترجیح دی جائے گی ۔ اس موقع پر ایم چپ اسلام آباد کے ڈاکٹرارشد ملک، اخلاق وزیر ، ڈاکٹر صائمہ میمن، عبید انور، ایم چپ میرپورخاص کے قربان چھجڑو، نیشنل پروگرام کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر حمزہ پنہور نے خون عطیہ کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہزار میں سے 16فیصد لوگ خون عطیہ کرتے ہیںاور کہا کہ 35لاکھ سالانہ خون کی بوتلیں جمع ہوتی ہیں اور ایک لاکھ بچے تھیلیسیما کے متاثرہ بچوں کو خون کی ضرورت ہوتی ہے ۔

مقررین نے کہا کہ صرف 3فیصد خواتین خون عطیہ کرتی ہیں اس لئے مختلف اضلاع میں رضا کارانہ خون عطیہ کرنے کے متعلق آگاہی پروگرام منعقد کرائے جارہے ہیں ۔ مقررین نے مزید کہا کہ سندھ میں رضاکارانہ خون عطیہ کرنے کے متعلق 4ریجنل سینٹر قائم کئے گئے ہیں جو کام کررہے ہیں اس موقع پر مرسی کارپس کے شیر محمد بلوچ،سول سوسائٹی کے شہزاد وملک، سوشل ویلفیئر آفیسر جنید مرزا ،طلبہ و طالبا ت نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔