ملازمین ،معصوم دیہاتیوںاور مجھ پر قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کرکے پولیس نے علاقے کے لوگوں کا جینا دوبہر کردیا ہے

سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو کی وفد سے ملاقات پر بات چیت

جمعہ 2 دسمبر 2016 20:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 دسمبر2016ء) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو سے ان کی کراچی رہائشگاہ پر مختلف وفود نے ملاقاتیں کیں، ان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے، میرے ملازمین اور معصوم دیہاتیوں پر قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کرکے پولیس نے علاقے کے لوگوں کا جینا دوبہر کردیا ہے، مسلسل تین دنوں سے بھاری پولیس نفری نے نوڈیرو، کیٹی ممتاز سمیت دیگر کئی گوٹھوں کا گھیرا تنگ کرکے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ، لوٹ مار کرنے کے ساتھ طلائی زیورات، دیگر قیمتی ساز و سامان، اناج، مال مویشی سمیت 15 سے زائد بیگناہ افراد گرفتار کرکے غائب کردیئے ہیں، یہ کارروائی تعبیدار پولیس نے زرداریوں اور کھوڑوں کے کہنے پر مجھ سے سیاسی انتقام لینے کے لئے کی ہے۔

(جاری ہے)

ممتاز علی بھٹو نے مزید کہا کہ مجھے اس پر ویسے تو کوئی حیرت نہیں ہے کیونکہ زرداری اور کھوڑے بھٹو خاندان کے دیرینہ دشمن ہیں جبکہ دونوں فریقیں بھٹوئوں کے نام میں چھپ کر اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں جو انہیں خوابوں میں بھی نصیب نہیں ہوئے تھے اور اس پر بھی کوئی حیرت نہیں کہ زرداریوں نے اپنے آبائو اجداد کا نام بالکل بھلا دیا ہے اور وہ اب جعلی بھٹو بن بیٹھے ہیں مگر عوام انہیں اچھی طرح پہچان چکی ہے کہ یہ وہ ہیں جنہوں نے بھٹوئوں کے نام میں چھپ کر بڑی لوٹ مار کرکے ملک اور عوام کا بڑا نقصان کیا ہے اور اب زیپلے کتنا بھی بھٹو بھٹو کریں مگر ملک کے دیگر صوبوں سے تو ان کا صفایا ہوچکا ہے لیکن سندھ میں بھی اب صرف بھکاری اور بھوکھے وڈیرے ان کے ساتھی بنے ہوئے ہیں، بحرحال مجھے زیپلوں کی کارروائیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور یاد رہے کہ انہی کھوڑوں نے میرے بیٹے امیر بخش پر پہلے ہی قتل کے چار جھوٹے مقدمے درج کرائے ہیں۔

ہم نے بڑے آمروں اور جابروں سے ٹکر لیئے ہیں اور طویل عرصے تک جیلیں بھکتی ہیں تو یہ پاگل بالو کی اولاد مجھے کیا کرے گی۔

متعلقہ عنوان :