وزیر اعظم نواز شریف سیاسی و عسکری قیادت سے مشاورت کے بعد بلوچستان کے عوامی مسائل پر توجہ دے رہے ہیں‘ ماضی کی حکو متیں بلوچستان کی سیاسی ‘معاشی اور قومی تباہی کی ذمہ دار ہیں‘پیپلز پارٹی اب صوبائی رہنمائوں کو تقسیم کرنے کی منفی سیاست پر چل نکلی ہے

پاکستان مسلم لیگ(ن ) کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر کا بیان

جمعہ 2 دسمبر 2016 20:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 دسمبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ(ن ) کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر نے کہا ہے کہ بلوچستان کے وزیر اعلی کا تعلق پاکستان مسلم لیگ(ن) سے ہے اور پاکستان مسلم لیگ(ن) بلوچستان کی صوبائی حکومت میں شریک ہیں اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ خفیہ ڈیل کرنے کی ضرورت کا الزام پیپلز پارٹی کی شکست خوردہ ذہنیت کا عکاس ہے بلوچستان میں حکومت بنانے کے خواب دیکھنے والے نواب شاہ کی نشستیں بچانے میں کامیاب ہوگئے تو یہ ان پر سندھ کے باشعور عوام کا احسان ہوگا پا کستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف بلوچستان کی سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ بھرپور مشاورت کے بعد بلوچستان کے عوامی مسائل پر توجہ دے رہے ہیں پیپلز پارٹی کی ماضی کی حکو متیں بلوچستان کی سیاسی ،معاشی اور قومی تباہی کی ذمہ دار ہیں پیپلز پارٹی کی سابق صوبائی حکو مت نے جس طرح بلوچستان کے عوام کے حقوق پر غاصبانہ لوٹ مار کا بازر گرم رکھا تھا ہماری قیادت نے کرپشن کے وہ تمام راستے بند کر دئیے ہیں بلوچستان کا موجودہ وزیر اعلی بھی بلوچ ہے وزیر اعلی بلوچستان صرف بلوچستان کے عوام کے نمائندے ہیں قومی قیادت کے بعد پیپلز پارٹی اب صوبائی رہنما?ں کو بھی تقسیم کرنے کی منفی سیاست پر چل نکلی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے تمام کارڈ ہار چکی ہے اور ڈوبتے ڈوبتے صوبائی عصبیت کا سہارا ڈھونڈ رہی ہے علی اکبر گجر نے کہا کہ بلوچستان کے سیاست دانوں پر ڈیل کا الزام لگا کر پیپلز پارٹی کی ناتجربہ کار قیادت توجہ کی طلب گار ہے لیکن بلوچستان کے عوام نے تو پیپلز پارٹی کو گذشتہ انتخابات میں ہی فارغ کردیا تھا اب اگر وہ بلوچستان کے محب وطن رہنمائوں کو بلیک میل کرکے اپنا سیاسی قد بڑھانا چاہتی ہے تو یہ اگلی کئی دہائیوں تک ممکن نہیں، پاکستان مسلم لیگ(ن) کے کارکن پیپلز پارٹی کو سندھ کی سیاست میں بھی بدترین شکست سے دوچار کرنے کے لئے 2018 کے انتخابات کے منتظر ہیں۔

(جاری ہے)

آئندہ انتخابات میں بلوچستان کی صوبائی حکومت بنانے کی خواہشات کے پیچھے دوڑنے والوں کو آئندہ انتخابات میں سندھ کے عوام بھی مسترد کردیں گے۔