پنجاب اسمبلی میںحکومتی اور اپوزیشن اراکین کا سوالات ایجنڈے میں شامل نہ ہونے کے خلاف ایوان میں احتجاج

صوبائی وزرا ء اور حکومتی اراکین کی اکثر یت بھی ایوان سے غائب ‘ اپوزیشن کی جانب سے کورام کی نشاندہی پر اجلاس صرف20منٹ بھی ختم ہم بھی رولز کے اندر رہ کر اپنی صوابدید استعمال کرتے ہوئے کورام کی نشاندہی کرتے رہیں گے ‘احسن ریاض فیتانہ ‘اجلاس سوموار کیلئے ملتوی

جمعہ 2 دسمبر 2016 20:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 دسمبر2016ء) پنجاب اسمبلی میںحکومتی اور اپوزیشن اراکین کا سوالات ایجنڈے میں شامل نہ ہونے کے خلاف ایوان میں احتجاج ‘صوبائی وزرا ء اور حکومتی اراکین کی اکثر یت بھی ایوان سے غائب جبکہ اپوزیشن کی جانب سے کورام کی نشاندہی پر اجلاس صرف20منٹ بھی ختم ‘ڈپٹی سپیکر نے اجلاس سوموار سہہ پہر3بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ47منٹ کی تاخیر سی10بجکر47منٹ پر ڈپٹی سپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں شروع ہوا اجلاس میں محکمہ جنگلات، جنگلی حیات وماہی پروری کے بارے میں سوالوں کے جوابات دیئے جانے تھے جبکہ نکتہ اعتراض پر سردار شہاب الدین نے کہا کہ جس محکمہ کے سوالات کے جوابات دئے جانے ہیں ان کوئی وزیر بھی ایوان میں نہیں جس پر سپیکرنے کہا کہ پارلیمانی سیکرٹری موجود ہیں جس پر شہباب الدین نے کہا کہ ہمارے سوالات پچھلے دو سال سے ایجنڈے پر نہیں آرہے ہم عوام کے منتخب نمائندے ہیں اور ان کے مسائل کے لئے ایوان میں آتے ہیںہمارا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا کہ دیگر ممبران اسمبلی کاہے جبکہ حکومتی رکن اعظمیٰ بخاری اور (ق) لیگ کی خدیجہ عمر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسمبلی سیکرٹریٹ پر ایک سوالیہ نشان ہے اس طرف خصوصی توجہ دی جائے اگر ایسا نہ کیا گیا توایوان میں شدید احتجاج پر مجبورہوں گے خدیجہ عمر نے انکشاف کیا کہ ساڑے تین سال گزر گئے ابھی تک مجھے کسی قائمہ کمیٹی میں ایڈجسٹ نہیں کیا جس پر سپیکر نے کہا کہ ان مسائل کو خصوصی طور پر دیکھوں گا احسن ریاض فیتانہ نے کہا کہ اگر ہماری تحاریک اور قراردادیں اپنے صوابدیدی اختیارات کے ذریعے مسترد کی جا سکتی ہیں تو ہم بھی رولز کے اندر رہ کر اپنی صوابدید استعمال کرتے ہوئے ایسا کرتے رہیں گے سپیکر نے سوال کے محرک کانام پکار ہی تھا کہ احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کردی ، سپیکر نے پہلی5منٹ پھر15منٹ کے لئے اجلاس روک دیا لیکن45منٹ کے بعد بھی کورم پورا نہ ہوا جس پر سپیکر نے اجلاس پیر5دسمبر2بجے دوپہر تک ملتوی کردیا۔