کاشتکارچنے کی فصل کو پہلے دومہینوں تک جڑی بوٹیوں سے پاک رکھنے کے لئے بھرپور اقدامات کریں ،محکمہ زراعت پنجاب

جمعہ 2 دسمبر 2016 20:25

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 دسمبر2016ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ چنے کی فصل کو پہلے دومہینوں تک جڑی بوٹیوں سے پاک رکھنے کے لئے بھرپور اقدامات کریں کیونکہ بعد میں اگنے والی جڑی بوٹیاں زیادہ نقصان کا باعث نہیں بنتی۔پنجاب میں 22لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ پر چناکاشت ہوتا ہے اور بھکر، خوشاب ،لیہ ، میانوالی اور جھنگ کے اضلاع چنے کی کاشت کے حوالہ سے مشہور ہیں۔

امسال ناموافق موسمی حالات اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے چنے کی کاشت میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ چنے کی منافع بخش کاشت میں جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کی نہایت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ جڑی بوٹیاں فصل کی پیداوار میں 25فیصدتک کمی کا باعث بنتی ہیں۔

(جاری ہے)

باتھو، پیازی ، جنگلی جئی ، دمبی سٹی ، چھنکنی بوٹی ، مینا، شاہترہ ، سنجی اور جنگلی مٹر وغیرہ چنے کی فصل کی اہم جڑی بوٹیاں ہیں۔

ان جڑی بوٹیوں کی موجودگی کی وجہ سے چنے کی پیداوارمیں نہ صرف کمی ہوتی ہے بلکہ پیداوار بھی غیر معیاری ہوجاتی ہے۔ جڑی بوٹیاں چنے کی فصل کے لئے استعمال ہونے والے خوراکی اجزاء کھاد ، پانی اور روشنی کے ضیاع کا باعث بنتی ہیںاور فصل کو کمزور کردیتی ہیں ۔یہ جڑی بوٹیاں ضرر رساں کیڑوں اور بیماریوں کو پھیلانے کے لئے متبادل میز بان پودوں کا کردار ادا کرتی ہیں۔

جڑی بوٹیوں کی موثر تلفی کے لئے چنے کی فصل میں 2 سی3 گوڈیاں کی جائیں ۔پہلی گوڈی کاشت کے 30تا40دن بعد جبکہ دوسری گوڈی بجائی کے 70تا80دن بعد کی جائے ۔آب پاش علاقوں میں چنے کی فصل میں جنگلی جئی اور دمبی سٹی کی تلفی کے لیے فصل اگنے کے 2ماہ بعد فیناکسی پراپ بحساب 500ملی لٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔آبپاش علاقوں میں کاشتہ چنے کی فصل کو پہلا پانی 45دن بعد اور دوسرا پانی پھول آنے پر دیا جائے ۔ ستمبر کاشتہ کماد میں چنے کی فصل کو کماد کی ضرورت کے مطابق پانی دیا جائے۔ کاشتکار اپنی فصل کا ہفتہ وار باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں۔ دیمک ، ٹوکہ یا امریکن سنڈی کا حملہ مشاہدہ میں آنے پر محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کے مقامی ماہرین کے مشورہ سے مناسب زہروں کا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :