پاکستان کے چاروں صوبے ایک اکائی ہیں ،ڈپٹی میئر کوئٹہ

ثقافت ہر معاشرے کا ایک اہم حصہ ہے، اپنی ثقافت پر فخر ہے ،معاشرے میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ سے مثبت پیغام پھیلانے میںمدد ملتی ہے، یونس بلوچ کا سندھی ثقافت ڈے کے موقع پر خطاب

جمعہ 2 دسمبر 2016 19:53

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) ڈپٹی میئر کوئٹہ یونس بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے چاروں صوبے ایک اکائی ہیں ثقافت ہر معاشرے کا ایک اہم حصہ ہیں ہمیں اپنی ثقافت پر فخر ہے اور اسے آگے لیکر جانا ہے معاشرے میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ سے مثبت پیغام پھیلانے میںمدد ملتی ہے ۔انہوںنے یہ بات جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں سندھی ،کلچر ڈے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

تقریب سے کوئٹہ پریس کلب کے صدر شہزادہ ذوالفقار ، سنیئر صحافیوں سلیم شاہد، رضا ء الرحمان ، نیشنل پارٹی کے رہنماء محراب بلوچ ، ملک نصیر شاہوانی ، عبدالقیوم بیدار، احسن جاموٹ ، عبدالحکیم ودیگر نے بھی خطا ب کیا ڈپٹی میئر کوئٹہ یونس بلوچ نے کہاکہ سندھی ثقافتی دن منانے سے سندھی ثقافت کو فروغ ملے گا سندھ کی تاریخ اور ثقافت بر صغیر سمیت پوری دنیا کی قدیم ثقافتوںمیں سے ایک ہیں سندھی مہمان نواز قوم ہے اور اس قوم سے شعرا ادیبوں ، صفیا ء کرام کی بڑی تعداد نے جنم لیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پاکستان میں رہنے والے تمام لوگ چاہئے وہ سندھی بلوچ، ،پٹھان ، پنجابی یا کسی بھی قوم سے تعلق رکھتے ہیں سب ایک قوم کے سپوت ہیں اور ہم سب مسلمان ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے چاروں صوبوں کو ملکر بھائیوں کی طرح رہنا ہوگاتاکہ ملک ترقی کرے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان بسنے والی کسی بھی قوم میں کسی بھی قسم کا تضاد یافرد موجود نہیں ہے ۔

ثقافت صرف شناخت کے لئے ہے تاکہ ہم اپنے آبا واجداد کی روایات کو یاد رکھیں ۔انہوںنے کہاکہ ایسے پروگراموں سے معاشرے میں مثبت پیغام جاتا ہے جبکہ میڈیا کو بھی چاہئے کہ وہ مثبت تقاریب کو وقت دے ۔انہوںنے سندھی کلچر ڈے کے منتظمین کے لئے 10ہزار روپے کا اعلان بھی کیا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے صدر شہزادہ ذوالفقار ، سنیئر صحافیوں سلیم شاہد، رضا ء الرحمان ، نیشنل پارٹی کے رہنماء محراب بلوچ ، ملک نصیر شاہوانی ، عبدالقیوم بیدار، احسن جاموٹ ، عبدالحکیم ودیگر نے کہاکہ سندھی ثقافت کی اپنی ایک قدیم تاریخ ہے یہ محبتیں اور علم بانٹنے کی ثقافت سندھی قوم امن پسند مہذب اور احساس کرنے والی قوم ہے مقررین نے کہاکہ ثقافت قوموںکی شناخت ہے بلوچستان میں بھی سندھ کی طرز پر تعلیم اور سرکاری سطح پر مادری زبانوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ماضی میں حکومتوں کی سست روی کے باعث بلوچستان میں مادری زبانوں میں تعلیم دینے کو فروغ نہیں دیا گیا مقررین نے کہاکہ پاکستان ان ممالک میں سے ہیں۔

جن میں سب سے زیادہ زبانیں بولی جاتی ہے سندھی کا سفر کئی صدیوں پر محیط ہے ہمیں خلافت عثمانیہ یا کسی اور ملک کی تاریخ نصاب میں پڑھانے کے بجائے اپنے شاعروں ادیبوں اور صفیاء اکرام کی خدمات کو نصاب میں شامل کرنا چاہئے ۔مقررین نے کہاکہ ہمیں ایک دوسرے کی ثقافت کا احترام کرنا چاہئے سب کو مل جل کر رہنا چاہئے جبکہ کسی کو بھی معاشرے میں کسی کو مارنے کا حق نہیں ہے زندگی ہر انسان کو بنیادی حق ہے اور ہمیں اس حق کا احترام کرنا چاہئے ۔ تقریب میں سندھی زبان میں نغمے بھی گائے گئے جس پر نوجوانوںنے خوب رقص کیا ۔

متعلقہ عنوان :