سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے ڈکٹیٹر مشرف کے اکاؤنٹس کے اربوں روپے ملے ‘شہبازشریف

ڈکٹیٹر نے اربوں روپے جیب میں ڈال کر شرمندگی سے کہا پیسے بادشاہ نے دیئے ، اس دور میں پاکستان کا جو حال ہوا سب کے سامنے ہے پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ نے تعلیم کے شعبہ میں انقلاب کی بنیاد رکھ دی ،ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچے ،بچیاںمستفید ہورہے ہیں ایشیاء کے سب سے بڑے تعلیمی فنڈنے کم وسیلہ ذہین طلبا و طالبات پر معیاری تعلیم کے دروازے کھول دیئے،امیر اورغریب کے درمیاج خلیج کم کردی،70سال قبل تعلیمی فنڈ قائم کردیا جاتاتو کوئی ہونہاربچہ تعلیم سے محروم رہتانہ پاکستان کو کسی محاذ پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑتا انشاء اللہ 2017ء کے اختتام تک ملک میں اندھیرے نہیں ہوں گے بلکہ اجالا ہوگا، ہم سب ملکر ملک کی تقدیر بدلیں گے وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کا اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میںپنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کی تقریب سے خطاب

جمعہ 2 دسمبر 2016 19:49

سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے ڈکٹیٹر مشرف کے اکاؤنٹس کے اربوں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ تعلیم،تیزرفتار ترقی کا واحد زینہ ہے ،پنجاب حکومت نے معیاری تعلیم کے فروغ اورنئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے انقلاب آفرین اقدامات کیے ہیں،پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ نے تعلیم کے شعبہ میں انقلاب کی بنیاد رکھ دی ہے اور اس تاریخ ساز و منفرد تعلیمی فنڈنے کم وسیلہ خاندانوں کے ذہین طلبا و طالبات پر معیاری تعلیم کے دروازے کھول دیئے ہیں ،اگر70سال قبل ایسا تعلیمی فنڈ قائم کردیا جاتاتو پاکستان میں کوئی بچہ تعلیم کے زیور سے محروم نہ ہوتابلکہ کروڑوں بچے تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوکر وطن کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کررہے ہوتے اورآج پاکستان کو کسی محاذ پر بھی نہ تو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑتا اور نہ ہی اس سے کوئی ڈومورکا مطالبہ کرتا ،پاکستان میں اشرافیہ نے دھونس دھاندلی اور دیگر طریقوں سے اپنے بچوں کیلئے تو اعلی تعلیم کے مواقع پیدا کررکھے ہیں جبکہ مفلوک الحال اور محروم معیشت طبقات کے بچے بنیادی تعلیمی سہولتوں سے بھی محروم ہیں ،پنجاب حکومت نے پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈجیسے تعلیمی پروگرام شروع کر کے امیر اورغریب کے درمیان خلیج کم کرنے کی جانب قدم بڑھایا ہے ،2لاکھ طالب علموں کیلئی17ارب روپے کایہ فنڈ پاکستان کے مضبوط اور درخشاں مستقبل کیلئے’’ محفوظ سرمایہ کاری‘‘ کی حیثیت رکھتا ہے ،اس عظیم کارخیر کا خیال مجھے غریب الوطنی کے ایام میں آیا، 7سال پہلے 2ارب روپے سے شروع کیے جانے والے پیف سکالرشپ پروگرام کا اب حجم 17ارب روپے ہو گیا ہے اور اگر پاکستان کو دنیا کی عظیم مملکت بنانا ہے تو اسے 1700ارب روپے تک بڑھایا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار اسلامیہ یونیورسٹی بغدادالجدید کیمپس میں پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے کارخیر کا خیال انہیں جدہ میں غریب الوطنی کے دوران ایک سعودی ڈرائیور کی اپنے بچوں کو سعودی حکومت کی مکمل مالی معاونت سے تعلیم دلوانے پر آیا۔

انہوں نے کہا کہ احمد نامی سعودی ڈرائیور کے 3بچے کنگ عبداللہ یونیورسٹی میں سعودی حکومت کی مکمل مالی معاونت سے تعلیم حاصل کر رہے تھے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے دوسرے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں ایک ہیئر ڈریسر کی بچی کی کیمبرج یونیورسٹی میں میرٹ پر وظیفہ حاصل کر کے تعلیم حاصل کرنے کی داستان نے ان کے اس عزم کومزید تقویت دی کہ اگر سعودی عرب اور برطانیہ کی حکومتیں اپنے قابل اور محنتی بچوں کو صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر زیور تعلیم سے آراستہ کر سکتی ہیں تو اس طرح کا کارخیر پاکستان میں کیوں شروع نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مقام افسوس ہے کہ پاکستان کی اشرافیہ نے گذشتہ 70برسوں میں دھونس اور دھاندلی سے اپنی خوشحالی کی قیمت پر عوام کو بدحالی کا شکار کیا اور اس کے نتیجہ میں پاکستان کے عوام کی اکثریت غربت، محرومی، لاچاری اور بے روزگاری کا شکار ہوئی۔اس سے بڑا ظلم اورذیادتی اورقومی جرم کوئی اور ہونہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ مجھے یہ نظام ہرگز قابل قبول نہیں۔

میں نے اس ملک کے ہونہار ، قابل اور محنتی طالب علموں کو امید،ترقی، خوشحالی اور سنہرے مستقبل کے اجالوں سے روشناس کرانے کا عزم کیا ہے اور پنجاب اجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈاس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ جس کے تحت لاکھوں طالبعلم انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس، طب اور جدید علوم سے روشناس ہورہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ غریب خاندانوں کے بچوں کو اعلی تعلیم دلانے کا خیال مجھے غریب الوطنی میں آیا جب میں اپنے خاندان کے ساتھ جدہ میں قیام پذیر تھا ۔

پھر ایک موذی مرض میں مبتلا ہوا لیکن2003ء میں اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اوروالدین کے دعاؤں سے مجھے نئی زندگی ملی،پھر میں لندن آیا اور اس خواب کو اپنی آنکھوں میں بسا لیا۔اس وقت پاکستان پر ایک ڈکٹیٹر مشرف کی حکومت تھی جس نے سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ تو ضرور لگایا لیکن اربوں روپے اپنی جیب میں ڈال لیے اورجب ڈکٹیٹر کے اکاؤنٹس کا راز سامنے آیا توانتہائی شرمندگی سے کہا کہ مجھے پیسے بادشاہ نے دیئے ہیں۔

ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کے دور میں پاکستان کاجو حال ہواسب کے سامنے ہے۔موصوف لوٹ مار کر کے ملک سے چلے گئے جب ان کے اکاؤنٹ سامنے آئے تو کہہ دیا کہ بادشاہ نے ان کی مدد کی تھی۔ انہوںنے کہا کہ برطانیہ کا سوشل ویلفیئر نظام اسلام کی عظیم،پاکیزہ اور درخشندہ تعلیمات کی بنیادوں پر استوار ہے اور اجتماعی سماجی اور معاشی عدل اور شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ایک مثالی نظام کی حیثیت رکھتاہے۔

ہم نے اسلامی تعلیمات سے روگردانی کی جس وجہ سے اسلامک ویلفیئر سٹیٹ قائم نہیں ہو سکی۔70برس گزرنے کے بعد بھی امیر اورغریب کے درمیان خلیج وسیع ہوچکی ہے۔جب تک معاشی اورسماجی تفاوت ختم نہیں ہوگی پاکستان عظیم ملک نہیں بنے گا۔یہ ملک اس وقت تک قائدؒ اوراقبالؒ کا پاکستان نہیں بن سکتا جب تک ملک کے ہر بچے کو وہی تعلیمی،طبی اوردیگر سہولتیں میسر نہ ہوںجو کہ اشرافیہ کے بچوں کے پاس ہیں ۔

اگر70برس قبل پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ قائم ہوتا تو آج کوئی بچہ تعلیم سے مرحوم نہ رہتا اورپاکستان کو دنیا میں ہزہمت کا سامنا نہ کرنا پڑتا اورکوئی ہم پر ڈومورکا حکم نہ چلاتا۔انہوںنے کہا کہ اشرافیہ نے اپنی تقدیر تو بدل لی لیکن قوم کی تقدیر نہیں بدلی جاسکی۔اشرافیہ نے بہت بڑا جرم کیا ہے ،اب اسے بدلنا ہوگا۔انہوںنے کہا کہ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے رواں برس کے اختتام تک دو لاکھ بچے وظائف سے فیض یا ب ہورہے ہوں گے اور ایک وقت آئے گا کہ یہ فنڈ 1700ارب روپے سے تجاویز کرجائے گا اورتعلیم کا انقلاب آئے گا، اس طرح پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تابناک اور درخشندہ مستقبل سنگ وخشت سے پیدا نہیں ہوتے اور اگر ایسا ہوتا تو اسلام آباد میں امپورٹڈ ماربل سے تعمیر ہونیوالی عمارات کے نتیجہ میں ہم علم وفکراور دانش وآگاہی کا جہان تازہ پیدا کر چکے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کا یہ فیصلہ ہے کہ جہان تازہ ،فکر تازہ سے نمو پاتے ہیںاور اس کیلئے تعلیم، تحقیق اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پائیدار بنیادوں پر سرمایہ کاری کرنا پڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تازہ اورعظیم بستیاں آبادوشاد کرنے کیلئے ملک کے ہونہار، قابل، ذہین اور محنتی طالب علموں کوپیف ایسے پروگرامز کے ذریعہ تعلیمی وسائل مہیا کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیف سکالر شپ سے ڈاکٹر بننے والے عثمان، الیکٹریکل انجینئر بننے والی نائلہ، آرٹس کی تعلیم حاصل کرنیوالی آصفہ کنول، فزیکل ایجوکیشن کی تعلیم حاصل کرنے والے نذیر احمد، ایم سی ایس کرنے والے محمد اعجاز ایسے لاکھوں بیٹوں اور بیٹیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہی نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہمارے مستقبل کی کنجی ہے۔ یہی نوجوان جب علم وہنر، تحقیق،فکرودانش اور جدت طرازی میں جدید ٹیکنالوجی پر مہارت حاصل کریں گے تو پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک طاقتور، باوقاراور خودمختار قوم کی حیثیت سے اپنی شناخت منوا سکے گااورسبز پاسپورٹ کی عزت بحال ہوگی۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اس تقریب میں پیف سکالرشپ حاصل کرنیوالے طالب علموں کی داستانوں نے انہیں انتہائی جذباتی کر دیا ہے مگر یہ لمحہ ہماری قومی تاریخ میں نمایاں اہمیت کا حامل ہے کہ ہم نے اشرافیہ کی ماضی کی ترجیحات کو بدل کر اپنے قیمتی قومی وسائل کا رخ محنتی، قابل اور ذہین طالب علموں کو جدید علوم وفنون سے بہرہ مند ہونے کیلئے موڑ دیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بہاولپور کے ریگستان میں سولر منصوبے شروع کیے ہیں اوراس وقت سولر منصوبوں سے چارسو میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہورہی ہے۔پنجاب حکومت کے اس اقدام سے صحراہ میں بہار آئی ہے ۔ یہ منصوبے کئی برس قبل بھی شروع ہوسکتے تھے لیکن کسی کو خیال نہیں آیا ۔ماضی میں اس حوالے سے مجرمانہ غفلت برتی گئی۔انشاء اللہ 2017ء کے اختتام تک ملک میں اندھیرے نہیں ہوں گے بلکہ اجالا ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہے اوربعض عناصر کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے۔انشاء اللہ ہم سب ملکر ملک کی تقدیر بدلیں گے۔تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے پیف سکالرشپ حاصل کرنے والے نذیر احمدکے بیلدار والد محمد رمضان کو گلے لگایااور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ’’ رمضان بیلدار سے مل کر بڑی خوشی ہوئی ہے۔اسی طرح انہوں نے طالبہ آصفہ کنول اور ان کی والدہ کو اپنی نشست سے اٹھ کر خوش آمدید کہا اور ہونہار طالبہ کے سر پر دست شفقت رکھا۔

قبل ازیں وائس چیئر مین پیف ڈاکٹر امجد ثاقب نے 7سال قبل شروع ہونیوالے پیف سکالر شپ پروگرام کی اہمیت اور اس کے تعلیمی نظام میں تعلیمی ترقی کے حوالے سے اظہار خیا ل کیا۔تقریب میںوزیرمملکت تعلیم وامور داخلہ بلیغ الرحمن، صوبائی وزیرامداد باہمی ملک محمد اقبال چنڑ،صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان، سینیٹر چوہدری سعود مجید، ایم این اے علی حسن گیلانی،ایم این اے بیگم پروین مسعود بھٹی،سیکرٹری انفارمیشن پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب سمیع اللہ چوہدری، وائس چیئر مین پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ ڈاکٹر امجد ثاقب، ایم پی اے فوزیہ ایوب قریشی،وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی ،کمشنر بہاول پورڈویژن ، میڈیااورسول سوسائٹی کے نمائندگان، طلباوطالبات، پیف سکالرز، اساتذہ اور والدین کی کثیر تعداد شریک تھی۔

متعلقہ عنوان :