سپریم کورٹ ، اٹک میں تہرے قتل کیس میں سزائے موت کا ایک ملزم بری، دوسرے کی سزا برقرار

جمعہ 2 دسمبر 2016 19:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) سپریم کورٹ نے ضلع اٹک میں تہرے قتل کیس میں سزائے موت پانے والے ایک ملزم کو بری کرتے ہوئے دوسرے ملزم کی سزائے موت کو برقرار رکھتے ہوئے کیس نمٹادیا ہے ، جمعہ کوجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ملزمان کی جانب سے اپنی سزائوں کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی، یادرہے کہ ملزمان محمد صدیق اور محمد انور پر2007 ء میں تہرے قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے تھانہ انجرا اٹک میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی استغاثہ کاکہناتھاکہ ملزمان نے پرانی دشمنی کی بنیاد پر تبر خان، عقیل اور امیر اسلم کو فائرنگ کرکے قتل کیاتھا سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کے روبروموقف اپنایاکہ کیس کے مدعی محمد صفدر نے ٹرائل کورٹ میں ایک ملزم محمد صدیق کو بیگناہ قرار دیا اوریہ بات ریکارڈ پرموجود ہے لیکن اس کے باوجود ٹرائل کورٹ نے محمد صدیق کو سزائے موت دینے کا حکم دیا گیا، جس پر عدالت نے ملزم محمد صدیق کوبری کرنے کاحکم دیا تاہم عدالت نے دوسرے ملزم کی سزاکوبرقراررکھتے ہوئے کیس نمٹادیا ۔

متعلقہ عنوان :