سپریم کورٹ نے قتل کے جرم میں عمرقید کی سزاپانے والے منڈی بہائوالدین کے شہری کوشک کی بنیاد پربری کردیا

جمعہ 2 دسمبر 2016 19:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) سپریم کورٹ نے قتل کے جرم میں عمرقید کی سزاپانے والے منڈی بہائوالدین کے شہری کوشک کی بنیاد پربری کرتے ہوئے کیس نمٹادیاہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مجرم محمد انارکی جانب سے دائرجیل پیٹیشن کی سماعت کی ، اس موقع پردرخواست گزارکے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیا کہ2005ء میرے موکل پراسی علاقے کے ایک رہائشی دوست محمد نامی شخص کوز ہر دے کرقتل کرنے کا الزام تھا ،استغاثہ کے مطابق میرے موکل کے ایک لڑکی کے ساتھ مبینہ تعلقات تھے اورجب دوست محمد نے اس لڑکی سے شادی کرلی تومیرے موکل نے ان کوزہردے کرماردیا،فاضل وکیل نے بتایاکہ مقدمہ درج ہونے کے بعد ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت کا حکم دیاتھا جس کیخلاف ہائی کورٹ نے سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کیاتھاز انہوں نے کہاکہ میرے موکل کیخلاف دوست محمد کے قتل میں ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد موجودنہیں اس لئے استدعاہے کہ اسے بری کیاجائے ، جس پرجسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہائی کورٹ میں ملزم کوبری کرنے کاحوصلہ نہیں تھا اس طرح کے واقعات میں ملزم کی ساری عمرقید میں گزرجاتی ہے لیکن بدقسمتی سے جھوٹے مدعیان کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی ، ٹرائل کورٹ میں جوشواہد پیش کئے گئے ان میں کوئی ربط نہیں آخردوایکڑ دور رہنے والے گواہان کس طرح شورشرابہ سن کرموقع پرپہنچ گئے ،اورجب گواہان نے قاتل کو جائے وقوعہ پر دیکھ لیاتوانہوں نے ملزم کو پکڑنے کی زحمت تک نہیں کی ، پہلے مقتول کی بیوی کو ملزمہ بنادیااور5 روز بعد اسے ٹھکانے لگادیا فاضل جج نے کہاکہ اس کیس میں مقتول کی کمسن بیٹی کوبھی بطورگواہ پیش کیاگیا ہے جس کے مطابق واردات کے بعد ملزم نے بھینس کا دودھ بھی دھویا تھا عدالت نے گواہوں کے بیانات کوناقابل یقین قراردیتے ہوئے ملزم کوشک کافائدہ دے کربری کردیا۔

متعلقہ عنوان :