صوبائی حکومت نے ریکارڈ قانون سازی کی ہے،سکندر شیرپائو

جمعہ 2 دسمبر 2016 18:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 دسمبر2016ء) خیبر پختونخواکے سینئر وزیر برائے آبپاشی و سماجی بہبود سکندر حیات خان شیرپائو نے کہا ہے کہ نئے قوانین اور قواعد و ضوابط تیارکرتے وقت مقامی ثقافتی اقدار اور عقائد کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے تاکہ عوام کو ان پر عمل درآمد کرنے میں اپنائیت کا احساس ہواور قوانین اور قواعد و ضوابط سے معاشرے میں بہتری آسکے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار پشاور میں منعقدہ چائلد پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر کمیشن کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں صوبائی اسمبلی نے ریکارڈ قانون سازی کی ہے تاہم اب بھی بہت سارے مسائل ایسے ہیں جن کیلئے قانون سازی اور قواعد و ضوابط کا تعین درکار ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ممبر صوبائی اسمبلی محترمہ آمنہ سردار ،سیکرٹری قانون محمد عارفین ،سپیشل سیکرٹری ہوم محمد سراج خان ،ایڈیشنل سیکرٹری فنانس نصرالله خان ،ڈپٹی سیکرٹری سوشل ویلفیئر عادل شاہ ،کمیشن کے ارکان اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں بچوںکے حقوق ،تحفظ اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے کمیشن کی طرف سے جاری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیااور ان میں مزید بہتری لانے کیلئے مختلف تجاویز کی بھی منظوری دی گئی ۔کمیشن کو درپیش مختلف مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے گئے جن میں فنانس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے گرانٹ ان ایڈ کی مد میں رقم کی فراہمی، ملازمین کی اپ گریڈیشن ، کمیشن کیلئے نئے چیئرمین کی تعیناتی اور غیر جانبدار ادارے کی طرف سے کمیشن کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے اقدامات شامل تھے۔

اجلاس نے کمیشن کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ عوا م میں آگہی پیداکرنے کیلئے مسلسل مہم چلائیں تاکہ لوگوں میں بچوں کے حقوق سے متعلق شعور مزید بیدار ہو سکے نیز ایسی تمام غیر سرکاری تنظمیوں اور مخیر اداروں کے ساتھ مستقل راوبط رکھے جائیں جو بچوں کے حقوق کیلئے کام کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :