پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپنے مقررہ وقت سے تقریباً 2گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا

کورم کی نشاندہی پر اجلاس کی کارروائی پیردوپہر2بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی

جمعہ 2 دسمبر 2016 16:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 دسمبر2016ء) پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپنے مقررہ وقت سے تقریباً 2گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہونے کے بعد صرف پندرہ منٹ جاری رہ سکا اور کورم کی نشاندہی پر اجلاس کی کارروائی پیردوپہر2بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔ ڈپٹی سپیکر اسمبلی سردار شیر علی خاں گورچانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تلاوت قرآن پاک اور نعت خوانی کے بعد وقفہ سوالات کے دوران محکمہ جنگلات، جنگلی حیات اوماہی پروری سے متعلق ابھی دوہی ارکان اسمبلی کے سوالات متعلقہ وزیر سے دریافت کیے گئے تو اپوزیشن رکن احسن ریاض فتیانہ نے ان سوالوں کا جواب آنے سے پہلے ہی کورم کی نشاندہی کردی۔

جس پر5منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائی گئیں پھر بھی کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر نے دوبارہ پندرہ منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائے کا حکم دیا لیکن 15منٹ سے زائد وقت تک گھنٹیاں بجائے جانے کے با وجود جب کورم پورا نہ ہوا تو اجلاس آئندہ پیر تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں اپوزیشن کے بعض رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے ایک روز پر ایک کروڑ روپے سے زائد اخراجات آتے ہیں کورم پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن حکومت پورا کرنے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دیتی۔

انہوںنے کہا کہ جب حکومت نے بل منظور کروانے ہوں تو وہ کورم پورا کروالیتی ہے آج چونکہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بحث ہونا تھی اور حکومت نہیں چاہتی تھی کہ اس پر بحث کی جائے اس لیے حکومت نے دانستہ طور پر کورم کو نامکمل رکھا