یورپی یونین کا پاکستان کے فنی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے نظام میں جاری اصلاحات کے لئے مزید 45 ملین یورو امداد دینے کا اعلان

جمعہ 2 دسمبر 2016 15:27

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) یورپی یونین نے پاکستان کے فنی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے نظام میں جاری اصلاحات کے لئے مزید 45 ملین یورو کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے جس کے ساتھ یورپین یونین اس شعبے میں مدد کرنے والا سب سے بڑا امدادی ادارہ بن گیا ہے۔ اس بات کا اعلان جمعہ کو ایک خصوصی تقریب میں کیا گیا جس میں یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوئس، جرمنی کے سفیر اینا لیپل، کنٹری ڈائریکٹر جی آئی زیڈ پاکستان جولی ریویرے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن ذوالفقار احمد چیمہ سمیت ملکی و غیر ملکی اداروں کے نمائندگان، فنی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے والے اداروں کے سربراہان اور ممتاز صنعت کاروں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوئس اور کنٹری ڈائریکٹر جی آئی زیڈ پاکستان جولی ریویرے نے اصلاحاتی منصوبے پر عمل درآمد کے لئے معاہدے پر دستخط کئے۔ معاہدے کے تحت جرمن تکنیکی ادارہ جی آئی زیڈ، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن اور دیگر صوبائی اداروں اور نجی شعبے کے اشتراک سے اس اصلاحاتی منصوبے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں فنی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے نظام میں بہتری کے لئے اصلاحاتی پروگرام 2011ء میں شروع کیا گیا تھا جس کے لئے یورپی یونین کی جانب سے 46 ملین یوروز فراہم کئے گئے تھے جبکہ مزید 45 ملین یوروز اگلے پانچ سال کے لئے فراہم کئے جائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوئس نے پاکستان کے فنی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد پاکستان کی معاشی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی اور خصوصی طور پر چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر عمل درآمد کے لئے ہنر مند افرادی قوت کی پیداوار میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے اصلاحاتی منصوبے کے پہلے مرحلے کے نتیجے میں حاصل ہونے والے نتائج کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ حکومت پاکستان قومی ٹیوٹ پالیسی کو جلد از جلد عملی جامہ پہنائے گی۔

فنی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے نظام میں جاری اصلاحات میں آئندہ پانچ سالوں کے دوران قومی ٹیوٹ پالیسی پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ فنی و پیشہ ورانہ تربیت کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق 48500 نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی اور اساتذہ کی تربیت کے چار مراکز کو اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ نجی شعبے کی اس پورے عمل میں شمولیت کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔