پاکستان میں تقریباً ایک لاکھ افراد ایچ آئی وی مرض سے متاثر ہیں ،30 ہزار عورتیں بھی شامل ہیں‘ رپورٹ

صرف 17ہزار مریضوں نے ایڈز کنٹرول پروگرام میں اندراج کیا ہوا ،زیادہ تر مریض ’’معاشرتی رویے یا شرم‘‘کی وجہ سے سامنے نہیںآتے

جمعہ 2 دسمبر 2016 12:51

پاکستان میں تقریباً ایک لاکھ افراد ایچ آئی وی مرض سے متاثر ہیں ،30 ہزار ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں تقریباً ایک لاکھ افراد ایچ آئی وی مرض سے متاثر ہیں جن میں سے 30 ہزار عورتیں شامل ہیں، ان متاثرہ خواتین میں حاملہ بھی ہیں جنہیں مدد کی ضرورت ہے۔بی بی سی نے پاکستان کی وزرات صحت کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ ملک میں صرف 17ہزار مریضوں نے ایڈز کنٹرول پروگرام میں اپنا اندراج کیا ہوا ہے جہاں انہیں باقاعدہ علاج فراہم کیا جا رہا ہے تاہم زیادہ تر مریض ’’معاشرتی رویے یا شرم‘‘کی وجہ سے سامنے نہیں آتے جس سے ان مریضوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق خیبر پختونخوا ہ میں پشاور ایڈز کی مریضوں کی تعداد کے لحاظ پہلے نمبر پر ہے جہاں 432 مریضوں میں اس مرض کی تشخیص ہو چکی ہے جبکہ بنوں، دیر اور کوہاٹ بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ قبائلی علاقوں میں شمالی وزیرستان واحد ایجنسی ہے جہاں ایڈز سے متاثرہ مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور جہاں رواں برس 133 مریضوں میں اس مرض کی تشخیص ہوئی ہے۔

دنیا بھر میں ایچ آئی وی سے متاثرین کی سب سے بڑی تعداد جنوبی افریقہ میں ہے۔یہاں روزانہ ایک ہزار افراد ایچ آئی وی سے متاثر ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس کے علاج کے لیے یہاں ایک نئی ویکسین تجرباتی عمل سے گزر رہی ہے۔ایچ ٹی وی این سیون زیرو ٹونامی یہ پروگرام اپنی نوعیت کا سب سے بڑا تجربہ ہے جس میں 5400 ایسے مرد و خواتین حصہ لے رہے ہیں جو جنسی طور پر متحرک ہیں۔

اس ویکسین کی بنیاد 2009 میں تھائی لینڈ میں کیے گئے تجربوں پر ہے جس میں بچا ئوکی شرح 30 فیصد تھی۔ اب ماہرین پر امید ہیں کہ نیا تجربہ ایچ آئی وی کے خاتمے کا سبب بن سکے گا۔اگر تحقیق کامیاب ثابت ہوئی تو نئی ویکسین چار سال میں تیار ہو سکے گی اور دنیا کے باقی ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی متاثرین کے لیے امید کی کرن ثابت ہو گی۔

متعلقہ عنوان :