بلوچستان کے مقامی پولیس افسران کو دوبارہ لیویز فورس میں بھیجنا صوبے کے نوجوانوں اور عوام کے ساتھ زیادتی ہے ،میر ظفراللہ زہری

جمعرات 1 دسمبر 2016 23:26

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی رہنماء صوبائی وزیر داخلہ اور رکن صوبائی میر ظفراللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان کے مقامی پولیس افسران کو دوبارہ لیویز فورس میں بھیجنا صوبے کے نوجوانوں اور عوام کے ساتھ زیادتی ہے صوبائی حکومت تعلیم یافتہ نوجوانوں کے جذبات سے کھیلنا بند کریں جس طرح وکلاء کی نسل ختم کر دی گئی اسی طرح ہمارے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کر دہ بیان میں کہا گیا کہ مقامی پولیس افسران کو دوبارہ لیویز فورس میں بھیجنا صوبے کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے پولیس فورس میں پہلے ہی بلوچ نوجوانوں کی کمی ہے مقامی نوجوانوں کو پولیس سے دوبارہ لیویز میں بھیجوانے کے بعد بلوچوںکی نمائندگی صفر ہو جائیگی انہوںنے کہا کہ جس طرح ایک منصوبے کے تحت وکلاء کی نسل کو ختم کر دی گئی اس طرح ہمارے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے ہم صوبائی حکومت کے اس طرح کے اقدامات کے بھر پور مخالفت کرینگے بلوچ نوجوانوں کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کی مداخلت کرینگے یہاں پر تعلیم یافتہ، اہل اور باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں ماضی میں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے جو نوجوان پولیس میں بھرتی ہوئے تھے وہ انتہائی با صلاحیت، تعلیم یافتہ وہ بلوچستان کے ثقافت، سیاست اور قبائلی مسائل کو اچھی طرح جانتے ہیں لہٰذا ان کو پولیس فورس میں رہنا دیا جائے ہم عدالتوں کا احترام کر تے ہیںلیکن صوبائی حکومت بھی اس حوالے سے معزز عدالت میں ان افسران کے حوالے سے صحیح موقف اپنانا چاہے تھا لیکن صوبائی حکومت نے ایسا نہیں کیا۔

متعلقہ عنوان :