ملک کو درپیش دہشتگردی اور انتہا پسندی کی سب سے بڑی وجہ غربت ہے ، سماجی رہنماء عمیر محمد حسنی

صورتحال کو خراب کرنے میں پس پردہ دشمن کے ملوث ہونے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا،نوجوانوں کے اجتماع سے خطاب

جمعرات 1 دسمبر 2016 23:22

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء)ممتاز سماجی رہنماء سردار زادہ عمیر محمد حسنی نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش دہشتگردی اور انتہا پسندی کی سب سے بڑی وجہ غربت ہے جبکہ اس صورتحال کو خراب کرنے میں پس پردہ دشمن کے ملوث ہونے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا نوجوانوں کے ایک اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں موجودہ حکمرانوں اور سر براہوں سے پوچھتا ہوںکہ کیا غربت کے ساتھ ساتھ بلوچستان کو کرپشن کا بھی سامنا ہے جس نے دہشتگردی اور انتہا پسندی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری اور بڑھتے ہوئے بیرونی قرضے بھی صوبے اور ملک کی ترقی میں حائل ہیںسردارزادہ عمیر محمد حسنی نے بری گورننس غربت، کرپشن اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے غربت کو مارے نوجوانوں کو غلط راہ پر گامزن کر دیا اور وہ نہ صرف ملک دشمن نعروں کے فریب میں مبتلا ہے بلکہ ملک کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر بھی آمادہ ہو گئے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی اور محدود دوش نے کرپشن اور بیروزگاری کو آگے بڑھانے میں مدد دی اور کسی نے بھی حکومت اور اس کے عہدیداروں نے صوبے اور ملک کو اس لعنت سے نجات دلانے کیلئے کوشش نہیں کی انہوں نے کہا کہ کرپشن صرف نچلے طبقے میں ہی نہیں بلکہ اس میں حکومتی عہدیدار اور اونچے طبقے میں ہی نہیں بلکہ اس میں حکومتی عہدیدار اور اونچے طبقے کے نام نہاد معززین بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ کرپشن کے پھیلتے ہوئے کینسر نے ہمارے پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس کے خاتمے کیلئے حکمران ، انسداد بد عنوانی کے اداروں نے بھی اپنی ذمہ اریاں پوری نہیں کیں جس کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر ہونیوالا صوبہ بلوچستان ہے جہاں لوگ بنیادی سہولتوں تک سے محروم ہیں اور اربوں روپے کے سر کاری فنڈ ترقیاتی منصوبوں اور عوام کی فلاح وبہبود پر خرچ ہونے کے بجائے حکمرانوں کے بیرونی اکائونٹس میں جمع ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر یہ فنڈز ترقیاتی منصوبوں ،عوام کی فلاح وبہبود ، نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے اور ان کی تعلیم وتربیت پر خرچ ہو تے تو بلوچستان کا قدرتی مسائل سے مالا مال صوبہ اس قدر پسماندگی کا شکار نہ ہو تا۔