صوبائی ایڈ ز کنٹر ول پر وگرام کے زیر اہتمام ایڈ ز ڈے کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

جمعرات 1 دسمبر 2016 22:50

کوئٹہ۔یکم دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2016ء) صوبائی رکن بلوچستان اسمبلی محترمہ یاسمین لہڑی نے کہا ہے کہ ایڈ ز بلوچستان کا بھی مسئلہ ہے اور اگر آج ایڈ ز سے متاثر ہ مر یضو ں کی تعداد یہاں کم ہے مگر احتیاط نہ بر تنے پر یہ مہلک وجان لیو ا مر ض بلوچستان کو بھی لپیٹ میں لے سکتا ہے اور اس مسلے کو آسان نہیں لینا ہوگا ان کا خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی ایڈ ز کنٹر ول پر وگرام کے زیر اہتمام دیگر اداروں کے اشتراک سے کوئٹہ میں منعقدہ ایڈ ز ڈے کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، سیمینار کی صدارت صوبائی منیجر ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر نور قاضی نے کی جبکہ سیمینار میں یونیسف، یواین ایچ سی آر، ایف پی اے پی رہنماء ، مر سی کور، لیجنڈ سوسائٹی ،سوشیو پاکستان اور ایڈ ز پر کام کرنے والے دیگر این جی اوز سول سوسائٹی ، علما ء کرام ، طلباء اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی مہمان خصوصی یا سمین لہڑی نے کہا کہ ایچ آئی وی ایڈز کے وائر س پھیلنے پر ہمیں قابو پانا ہوگا اور لوگوں میں اس وائر س کے حوالے سے معلومات نہیں ہیں لہذا ضرورت اس امرکی ہے کہ ہم اس سلسلے میں اپنا اپنا فر ض ادا کرتے ہوئے تمام لوگوں تک ایڈ ز سے متعلق اویرنیس پہنچادیں اور لوگوں کی زند گیاں بچائیںانہوں نے کہا کہ با ا لخصوص نوجوان نسل کو ہمیں ایچ آئی وی سے بچانا ہوگا بدقسمتی سے نوجوان نسل پر ہم کسی بھی شعبے میں توجہ نہیں دے رہے ہیں ہی وجہ ہے کہ وہ بے راہ روی کا شکار ہوجاتے ہیں صوبائی ایڈ ز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر نور قاضی نے کہا کہ ایڈز کی صورتحال تشویش ناک ہے بلوچستان میں مریضوں کی تعداد کم مگر صورتحال بگڑنے کی چانس زیادہ ہیں بلوچستان میں صرف رجسٹر ڈ مر یضوں کی تعداد 637اور یہ تعداد ااس سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں سکرنینگ کی اشد ضرورت ہے ہم نے جب سے سکر نینگ کا اغاز کیا ہے تو ایڈ ز کے مر یض سامنے آنا شروع ہوگے ہیں ہم نے جیلوں میں اویرنیس اور سکرینیگ کا کام بھی شروع کر دیا ہے اویرنیس پھیلانے کے لئے ہر ضلع میں جائیںگے ہر ضلع کے سطح پر شعور و آگہی مہم چلائیں گے اور بلوچستان کے ہر ضلع میں سکرنینگ سنٹر کھولیں گے اور تشخیص کے لئے کٹ بھی فراہم کرینگے اور صوبائی کنٹرول پروگرام تشخیص کے عمل کے بعد مریضو ں کی علاج ومعالجہ پرکام کریگی مہم نے صوبے میں ایڈ ز پر قابولانے کیلئے چاراہداف رکھے ہیں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹر داو،ْد خان اچکزئی ، مر سی کور کے ڈاکٹرسعد اللہ خان ،یو این ایچ سی آر کے مادیہ، ایف پی اے پی رہنما کے داود خان باتوزئی، لیجنڈ سوسائٹی کے اسلم خان، سکالر ڈاکٹر عطاء الرحمن اور پی اے سی پی کے ڈاکٹر ممتاز مگسی نے کہا کہ آج کا دن ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ بلوچستان میں ایچ آئی وی ایڈ ز کے راستے اور پھیلاوُ کو روکنا ہوگا اس مقصد کیلئے عوام میں شعو ر و آگہی سب سے ضروری ہے کیونکہ لوگ احتیاطی تدا بیراختیار نہیں کرتے ہیں یہ ایک بڑا مس،ْلہ ہے ایڈ ز کے بارے میں عام تاثر یہ ہے کہ یہ جنسی تعلق روا رکھنے سے لگ جاتا ہے مگر ایسا بھی نہیں ہے کہ مر ض جنسی تعلق روا رکھنے سے لگ جاتا ہے ایڈز کامرض جنسی بے راہ روی کے علاوہ دیگر طریقوں سے بھی پھیلتا ہے جن میں انجکشن کے ذریعے نشہ لینے، انتقال خون کے دوران خون کا ٹیسٹ نہ ہونا ، انجکشن کے وقت نیا سرنج کا استعمال نہ کرنا اور حجام سے حجامت کے دور ان نیا بلیڈ استعمال نہ کروانا بھی ایچ آئی وی ایڈز پھیلانے کے ذریعہ بن سکتے ہیں سیمینار میں نو کین روچ نے ایڈ ز سے متعلق ایک تھیٹر بھی پیش کیا جبکہ آخر میں صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان کی جانب سے ایڈز پر شاندار کار کر دگی دکھانے والے ااداروں اور این جی اوز میں شیلڈبھی تقسیم کئے گئے جبکہ ایڈز سے متاثر ہوکر وفات پانے والوں کی یاد میں تمام شر کا ء نے مو م بتیاں بھی جلائیں۔