ادبی اور ثقافتی ورثہ کے تحفظ ،فروغ سے معاشرہ میں بھائی چارے ،قومی ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے، ممنون حسین

تعلیمی اور ادبی ادارے اس سلسلہ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، جدید تعلیم سے ہی نوجوانوں کو مفید شہری بنانے میں مدد مل سکتی ہے، صدر مملکت کی عرفان صدیقی سے گفتگو

جمعرات 1 دسمبر 2016 22:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ادبی اور ثقافتی ورثہ کے تحفظ اور فروغ سے معاشرہ میں بھائی چارے اور قومی ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے، تعلیمی اور ادبی ادارے اس سلسلہ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ یہ بات صدر ممنون حسین نے وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی سے ملاقات کے دوران کہی جنھوں نے جمعرات کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

صدر ممنون نے پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے ملک کے بھرپور ثقافتی ورثہ کو مؤثر طور فروغ دینے کیلئے مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ حکومت نے کتب بینی اور آرٹسٹک کلچر کی حوصلہ افزائی کیلئے ملک بھر میں ادبی سرگرمیوں کا عزم کر رکھا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی روحانی اور فلسفیانہ تربیت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ جدید تعلیم سے ہی نوجوانوں کو مفید شہری بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ عرفان صدیقی نے صدر کو قائداعظم ? ا ور علامہ اقبال? کی تعلیمات کے فروغ کیلئے اقدامات اور اپنی وزارت سے متعلق امور کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے ملک میں ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے پروگراموں سے بھی آگاہ کیا۔