ایبٹ آباد یونیورسٹی فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا اجلاس‘ ذرائع آمدن بڑھانے کیلئے تجاویز پر غور

جمعرات 1 دسمبر 2016 22:43

ایبٹ آباد۔ یکم دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2016ء)ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا اجلاس وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمدکی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی نمائندگی ڈاکٹر ضیغم علی ڈائریکٹر جنرل فنانس ، ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے عزیز محمدبجٹ آفیسر، شعبہ فنانس خیبر پختونخواہ سے محمد جاوید بجٹ آفیسر ، ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مسز نصرت شاہین اسسٹننٹ پروفیسر مائیکرو بیالوجی ، قائم مقام ٹریژرر پائندہ خان اورقائم مقام رجسٹرار سیف اللہ و دیگر نے شرکت کی ، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی نے یونیورسٹی کے مالی معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور اس کی ذرائع آمدن بڑھانے کیلئے مختلف تجاویز بھی زیر غور آئیں۔

(جاری ہے)

ممبران نے متفقہ طور پر ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بجٹ برائے سال 2016-17کی منظوری کی سفارش کی جبکہ بجٹ برائے سال 2015-16 کی توثیق کی گئی، اسکے علاوہ یونیورسٹی کے ترقیاتی بجٹ برائے سال 2016-17 کی بھی منظوری کی سفارش کی گئی ۔ وفاقی حکومت کی طرف سے تنخواہوں میں اعلان کردہ اضافہ ،گریڈ پانچ کے ملازمین کیلئے ایک پری میچور انکری منٹ، سکیل ایک تا پندرہ کیلئے کنونس الائونس میں اضافہ اور کلاس فور ملازمین کے انٹی گریٹڈ الاونس میں اضافہ کی منظوری کی سفارش کی ۔

اجلاس میں ہزارہ یونیورسٹی سے منتقل ہونیوالے 147 مستقل ملازمین کی آسامیوں کیساتھ ساتھ 135نئی آسامیوں کی بھی منظوری کی سفارش کی گئی ہے، اس موقع پر چیئر مین فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی اور وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر افتخا ر احمد نے اپنے اختتامی کلمات کے دوران بجٹ کی منظوری پر تمام ممبران کو مبارکباد دی اور کہا کہ ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی مالی مشکلات کے خاتمہ کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور صوبائی حکومت کی گائیڈ لائن کی روشنی میں کام کر رہے ہیں اور انشاء اللہ جلد ہی مالی مشکلات پر قابو پا لیا جائیگا، وائس چانسلر نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ان نومولود یونیورسٹی کی مالی مشکلات کے پیش نظر اس کے لئے منظورکی جانیوالی گرانٹس کو جلد از جلد ریلیز کرے تاکہ اس کے معاملات کو بہتر انداز میں چلایاجاسکے۔

انہوں نے کہاکہ اللہ کی مدد اور ہماری محنت سے انشاء اللہ یہ ادارہ آنیوالے وقتوں میں پاکستان کا مالی طور پر ایک مستحکم اور مضبوط ادارہ بنے گا۔