پنجاب اسمبلی ‘حکومت نے دوسر ے روز بھی اپوزیشن کی نشاندہی کے باوجود کورم پورا کر لیا ‘ 4مسودہ قوانین کی منظوری

سپیکر پنجاب اسمبلی نے آزاد رکن اسمبلی احسن ریاض فیتانہ کو بیور وکر یسی کی دوہری شہر یت کے معاملے میں آئوٹ ٹرن قرار داد لانے کی اجازت نہ دی ْکنزیومر کمیٹی کو مانیٹر کرنے کے لئے محکمہ میں کوئی سسٹم نہیں کہ اگر یہ کمیٹی کسی کام میں سستی کا مظاہرہ کرتی ہے تو اسے چیک کرنے کے لئے قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے‘ وقف سوالات میں صوبائی وزیرملک ندیم کامران کے جوابات

جمعرات 1 دسمبر 2016 22:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 دسمبر2016ء) پنجاب اسمبلی میں حکومت نے دوسر ے روز بھی اپوزیشن کی نشاندہی کے باوجود کورام پوراکر لیا اور 4مسودہ قوانین کی منظوری دیدی گئی جبکہ سپیکر پنجاب اسمبلی نے آزاد رکن اسمبلی احسن ریاض فیتانہ کو بیور وکر یسی کی دوہری شہر یت کے معاملے میں آئوٹ ٹرن قرار داد لانے کی اجازت نہ دی ‘وقف سوالات میں صوبائی وزیرملک ندیم کامران نے ایوان کو بتایا کہ کنزیومر کمیٹی کو مانیٹر کرنے کے لئے محکمہ میں کوئی سسٹم نہیں کہ اگر یہ کمیٹی کسی کام میں سستی کا مظاہرہ کرتی ہے تو اسے چیک کرنے کے لئے قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے۔

جمعرات کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقر رہ وقت 10 بجے کی بجائے ایک گھنٹہ 7منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہواجبکہ ایوان میں وقفہ سوالات کے بعد احسن ریاض فتیانہ نے نکتہ اعتراض پر اپنی جمع کرائی گئی قرارداد کو مسترد کئے جانے پر بات کی ۔

(جاری ہے)

قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ارکان قومی و صوبائی اور پارلیمنٹرینزکی دہری شہریت ٹی وی چینلز اور دیگر پلیٹ فارمز پر زیر بحث لائی جاتی ہے اور ہمیں نیچا دکھانے کی کوشش کی جاتی ہے ۔

کیابیوروکریٹ اور ججز فرشتے ہیں کہ ان کی دہری شہریت زیر بحث نہیں آ سکتی میرا یہ مطالبہ ہے کہ میری اس قرارداد کو ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔ جس پر سپیکر نے انہیں بیٹھنے کے لئے کہالیکن وہ اپنی بات کرتے رہے لیکن سپیکر نے انہیں بات کرنے کی اجازت نہ دی جس پرانہوں نے احتجاجاً کورم کی نشاندہی کردی تاہم 5منٹ گھنٹیاں بجانے پر کورم پورا ہوگیا جس کے بعد ایوان کی کارروائی کو آگے بڑھایا گیا ایوان میںمسودہ قانون(ترمیمی) (تشکیل،فرائض،و اختیارات)کریمینل پراسیکیوشن سروس پنجاب ،(ترمیمی) بل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی بل2016ء ،مسودہ قانون حلال ڈویلپمنٹ ایجنسی پنجاب اورفیڈ سٹف اینڈ کمپاؤنڈفیڈ اینملز پنجاب ایوان میں پیش کئے گئے جن کی ایوان نے منظوری دیدی جبکہ اپوزیشن کی تمام ترامیم کو کثرت رائے سے مسترد کردیا گیابعد ازاں ایوان میں زراعت پر بحث پر دوبارہ آغاز کیا گیاہے جبکہ وقف سوالات کے دوران صوبائی وزیر ملک ندیم کامران نے محکمہ ہاؤسنگ ،شہری ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بارے سوالات کے جوابات دئیے قاضی احمدسعید کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ کنزیومر کمیٹی کو مانیٹر کرنے کے لئے محکمہ میں کوئی سسٹم نہیں کہ اگر یہ کمیٹی کسی کام میں سستی کا مظاہرہ کرتی ہے تو اسے چیک کرنے کے لئے قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے، اس سلسلہ میں محکمانہ کمیٹی کی میٹنگ بھی بلائی ہے اور ممبران اسمبلی سے بھی درخواست ہے کہ وہ اس سلسلہ میں اپنی تجاویز دیں۔

ڈاکٹر وسیم اختر نے اپناضمنی سوال کرنے سے پہلے نئے آرمی چیف کو خوش آمدید اور سابق آرمی چیف کو ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو مدت ملازمت کے بعد سیاست میں آنے کی پابندی کا عرصہ مکمل کرنے کے بعد جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے سیاست کا آغاز کرنے کی دعوت دی ۔ تاہم مصوبائی وزیر نے ان کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی میں کارکن نیچے سے آغاز کرتا ہے پھر اوپر تک کارکن جاتا ہے ،سابق آرمی چیف کو کہاں سے سیاست شروع کرائیں گے۔

ڈاکٹر وسیم اختر کے ضمنی سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہاولپور میں کس خاص آبادی میں نہیں بلکہ تما آدیوں میں بلا تفریق پینے کے صاف پانی کے فلٹر یشن پلانٹ لگائے جائیں گے اور ان کا سروے شروع ہو چکا ہے۔