معاشرے میں تبدیلی عورت کے حقوق کو ہر سطح پر تحفظ فراہم کرنے سے ہی ممکن ہے،آفتاب احمد اعوان

جمعرات 1 دسمبر 2016 22:06

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) سیاسی، سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ معاشرے میں تبدیلی تب ممکن ہے جب عورت کے حقوق کو ہر سطح پر تحفظ فراہم کیا جائے،تشدد کے واقعات ہمیشہ رویوں پر اثر انداز ہوتے ہیں، تشدد کے خاتمے کیلئے عورت و مرد کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی، معاشرے میں عورت کو غلام سمجھا جاتا ہے جبکہ ہمارے مذہب اور ثقافت میں عورت کو بڑا مقام حاصل ہے، معاشرے میں تشدد کے خاتمے کیلئے تربیت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

سماجی تنظیم کمیونٹی ڈولپمنٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے رٹگرس پاکستان کے تعاون سے ٹاون ہال جیکب آباد میں منعقدہ پرونشن پلس پروگرام سے رٹگرس پاکستان کے آفتاب احمد اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پر تشددکے اثرات مردوں پر بھی پڑتے ہیں کیوں کہ تشدد کے واقعات سے ہماری آنے والی نسلوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، سماجی رہنما عدیلہ خان نے کہا کہ معاشرے میں تبدیلی تب ممکن ہے جب عورت کو ہر سطح پر تحفظ فراہم کیا جائے، ہمارے پروگرام کا مقصد معاشرے سے رسومات کا خاتمہ نہیں بلکہ لوگوں کے ذہن تبدیل کرنا ہے ،صنفی تشدد کے خاتمے کے لیے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، رٹگرس کی حفصہ سجاد نے کہا کہ صنفی تشددکا مطلب یہ ہے کہ کوئی مرد عورت پر تشدد کرتا ہے یا کوئی عورت مرد پر ہر قسم کے تشدد کے رویوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، اختلاف ہر گھر میں ہوتا ہے مگر اس اختلاف کو تشدد سے دور رکھا جائے تو گھر کا ماحول بہتر ہوگا ، جس گھر میں تشدد ہوتا ہے تو ان کے بچے غلط اثرات اٹھاتے ہیں ، سوشل ویلفیئر کی ڈپٹی ڈائریکٹر میڈم زہراں کھوسو، ڈپٹی ڈائریکٹر وومن ڈولپمنٹ ڈپارٹمنٹ خالدہ سومرو،ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی نائب صدر ایڈوکیٹ صوفیہ شاہد نے خطاب میں کہا کہ معاشرے میں تشدد کے واقعات علم کی کمی کے باعث ہوتے ہیں اور عورت پر تشدد تب ہوتا ہے جب وہ تشدد کو برداشت کرتی ہے، مرد و عورت کی تربیت کی ضرورت ہے تشدد کے خاتمے کے لیے قانون پر عمل کیا جائے ، پی ایم اے کے ڈاکٹر اشوک کیٹپال،تحریک انصاف کے راز خان پٹھان، سول سوسائٹی کے آغا غضنفر علی پٹھان، ندیم بہرانی، سٹی فورم کے میاں احمد بلیدی،عورتوں کو حراساں کرنے کے حوالے سے قائم کئے گئے شکایت سیل کے انچارج سید قدیر شاہ، الیکشن آفیس کے محمد حسن ، نصر اللہ سومرو اور دیگر نے کہا کہ عورت صدیوں سے تشدد کا شکار ہے پاکستان میں تشدد کے واقعات میں اضافہ قابل تشویش ہے ،تشدد کے واقعات کی روکتھام کے لیے قانون پر عملدر آمد کی ضرورت ہے ۔