پاکستان میں نوے ہزار افراد ایڈز میں مبتلا ہیں،غلام نبی میمن

سانگھڑ میں150افراد مبتلا ہیں، 1490افراد جن کا رزلٹ مثبت ثابت ہوا ہے ،سابق سیکرٹری صحت کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 1 دسمبر 2016 21:41

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) ایڈز کے عالمی دن کے حوالے سے ہونے سیمینار سے سابقہ سیکریٹری صحت غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں نوے ہزار افراد ایڈز جیسی بیماری میں مبتلا ہیں جبکہ سانگھڑ میں150افراد مبتلا ہیں ان کا کہنا تھا کہ جبکہ1490افراد جن کا رزلٹ مثبت ثابت ہوا ہے ان سب کا تعلق منشیات استعمال کرنے والے افراد سے ہے ان کا کہنا تھا کہ ایڈز تین وجوہات ہیں جن میں خون کی منتقلی جنسی تعلقات اور ماں ان کا کہنا تھا کہ ایڈز کا علاج ناممکن ہے اس لئے معاشرے کو چاہیے کہ اس کا علاج مثبت رویے اور احتیاط سے کیا جاسکتا ہے ان کا کہنا تھا اس بیماری میں میڈیشن کا مسلسل استعمال ضروری ہے ان کا کہنا تھا کہ عطائی ڈاکٹروں کے باعث اس مرض میں اضافہ ہورہا ہے حکومت کو عطائی ڈاکٹروں کو روکنے کے کے ضروری اقدامات کرنے ہوں گئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایڈز کے مرض میں خواتین کی تعداد کم ہے جبکہ مردوں کی تعداد زیادہ ہے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی ایچ او ڈاکٹر آفتاب سومرو کا کہنا تھا کہ انھوں نے پریشر برداشت کرتے ہوئے ضلع سے عطائی ڈاکٹروں کا خاتمہ کیا اور بغیر رجسڑڈ لیبارٹیروں کو سیل کیا ان کا کہنا تھا کہ وہ جنوری سے محکمہ صحت کو چھوڑ رہے ہیں جبکہ وہ صحت کی بہتری کے لئے کام کرتے رہیں گئے منصور جبار میمن ۔

(جاری ہے)

علی شیر ڈاھری ۔غلام نبی میمن ۔اشفاق سلہری و دیگر کا کہنا تھا کہ اس طرح کے آگاہی پروگرام دیہی علاقوں میں ہونے چاہیے اور ان پروگراموں میں قانون بنانے اور اس پر عمل درآمد کروانے والوں کو بھی ایسے پروگرامز میں شرکت کرنی چاہیے اس موقع پر میڈیم سلمیٰ قریشی نے مطالبہ کیا کہ اب بھی شام میں عطائی ڈاکٹر اپنا کام کر رہے ہیں جن کو فوری روکا جائے او ر ڈاکٹروں کو پاپند کیا جائے کہ وہ مریضوں کو مزکرہ ہی میڈیشن دیں نہ کیا اپنا کاروبار کریں ۔#

متعلقہ عنوان :