حکومت عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے، یاسمین لہڑی

ایچ آئی وی ایڈز قابل تشخص مرض ہے حکومت بلوچستان بھر میں 637رجسٹرڈمر یضوں کو مفت ادویات فراہم کررہے ہیں ، رکن صوبائی اسمبلی کی ڈاکٹرز اور مذہبی سکالرز کے ہمراہ تقریب سے خطاب

جمعرات 1 دسمبر 2016 21:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) نیشنل پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی اور محکمہ صحت سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز ، مذہبی سکالر کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے ایچ آئی وی ایڈز قابل تشخص مرض ہے حکومت بلوچستان بھر میں 637رجسٹرڈمر یضوں کو مفت ادویات فراہم کر رہی ہے عوام کی سہولت کیلئے 20 ہزار روپے کا ایچ آئی وی کا ٹیسٹ فری کر کے ان کا علاج کر رہی ہے امسال 133 نئے ایڈز کے مریض رجسٹرد ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان کے سر براہ ڈاکٹر نور قاضی ، سول سنڈیمن ہسپتال کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ ڈاکٹر فرید سمالانی ، معروف معالج اور مذہبی سکالر ڈاکٹر عطاء الرحمان ، ڈاکٹر کے ڈی عثمان ، ڈاکٹر اشرف، ڈاکٹر دائود اچکزئی،یونیسیف کے پروگرام منیجر مس مائزہ سمیت دیگرنے ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کر تے ہوئے کیا یاسمین لہڑی نے کہا کہ جب تک معاشرے میں احساس پیدا نہیں ہو گا ہم ترقی نہیں کر سکتے بلوچستان میں تعلیم کے حوالے سے اداروں کی کمی ہے کیونکہ سابق دور حکومت میں محکمہ صحت کی بہتری اور لو گوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے وہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے جن کی ضرورت تھی موجودہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے کام کر رہی ہے جس طرح موجودہ حکومت نے صحت، تعلیم اور امن وامان کو اپنی تر جیحات میں شامل کر رکھا ہے تاکہ صحت اور تعلیم کے شعبوں کو بہتر بنا کر لو گوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دے سکیں انہوںنے کہا کہ ایڈزکے حوالے سے عوام میں شعور اور آگاہی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے عوام میں شعور نہ ہونے کی وجہ سے یہ مرض تیزی سے معاشرے میں پھیل رہا ہے ہمیں لو گوں میں شعور اجاگر کرکے انہیں ایڈز کے حوالے سے آگاہی دینا ہو گی تاکہ اس کو پھیلنے سے روکا جا سکے ایڈز موذی مرض ہے اس سے عوام کو بچانا چا ہئے انہوں نے کہا کہ گزشہ63 سالوں سے جن نمائندوں کو ہم نے ووٹ دیئے انہوں نے عوام کی فلاح وبہبود، صوبے کی تعمیر وترقی کیلئے کچھ نہیں کیا اب ہم نے ایسے نمائندوں کو ووٹ دے کر ان کا چنائو کرنا ہے جو اقتدار میں آکر عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی جس میں تعلیم، صحت کی سہولیات فراہم کریں انہوں نے کہاکہ ہمیں مریض کی بجائے مرض سے نفرت کرنی چاہئے اور اس کے تدارک کے ساتھ ساتھ اس کومزید پھیلنے سے روکنے میں اپنا کردار ادا کر نا چا ہئے کیونکہ ایچ آئی وی ایڈز ایک قابل تشخص مرض ہے حکومت اور متعلقہ ادارے جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خاتمے اور اس میںملوث عناصر کی بیخ کنی کیلئے موثر اقدامات اٹھا کر سنجیدگی کے ساتھ ان کا خاتمہ کر نا ہو گا تاکہ عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کی جا سکے اور تمام وسائل کو بروئے کار لانا ہو گا موجودہ حکومت صحت کے شعبے کے حوالے سے سنجیدگی کے ساتھ صوبائی وزیر صحت اور سیکرٹری صحت اپنی ٹیم کے ہمراہ اپنا موثر کردار ادا کر رہے ہیں اس موقع پر ایڈز کنٹرول پروگرام کے بلوچستان کے سر براہ ڈاکٹر نور قاضی ، سول سنڈیمن ہسپتال کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ ڈاکٹر فرید سمالانی ، معروف معالج اور مذہبی سکالر ڈاکٹر عطاء الرحمان ، ڈاکٹر کے ڈی عثمان ، ڈاکٹر اشرف، ڈاکٹر دائود اچکزئی نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں 637 ایڈز کے رجسٹرڈ مریض ہے جن میں سے 421 کوئٹہ میں اور216 تربت میں زیر علاج ہے انہوںنے کہا کہ اس وقت بلوچستان بھرمیں عوام میں ایڈز کے حوالے سے آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے تاکہ لو گوں کو زیادہ سے زیادہ اس مرض کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جا سکے حکومت کی جانب سے جو پہلے ایچ آئی وی ایڈز کا ٹیسٹ20 ہزار روپے میں کراچی سے ہو تا تھا اب یہ ٹیسٹ بلوچستان بھر میں حکومت کی جانب سے فری کرنے کے بعد اسے علاج کی مفت سہولیات فراہم کی جا رہی ہے مقررین نے کہاکہ اس سال کوئٹہ میں 133 ایڈز کے نئے مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ منشیات کا استعمال کرنیوالے زیادہ تر لوگ اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں ۔