حکومت زندگی کے مختلف شعبوں میں خواتین کی نمائندگی میں اضافے اور ا ن کو بااختیاربنانے کیلئے اقداما ت کر رہی ہے، عملی میدان میں خواتین کی شمولیت سے پاکستان کی ورک فورس میں اضافہ ہو گا ،دنیا کی ترقی یافتہ قوموں نے خواتین کو برابری کے حقوق دے کر انھیں کارآمد شہری بنایا ، وزیر اعظم کی یوتھ لون سکیم سے غریب طبقہ اور خاص طور پر خواتین فائدہ اٹھا سکتی ہیں

وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا قائد اعظم یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب

جمعرات 1 دسمبر 2016 20:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 دسمبر2016ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت زندگی کے مختلف شعبوں میں خواتین کی نمائندگی میں اضافے اور انہیں بااختیاربنانے کیلئے اقداما ت کر رہی ہے، عملی میدان میں خواتین کی شمولیت سے پاکستان کی ورک فورس میں اضافہ ہو گا ،دنیا کی ترقی یافتہ قوموں نے خواتین کو برابری کے حقوق دے کر انھیں کارآمد شہری بنایا اور ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا، وزیر اعظم کی یوتھ لون سکیم سے غریب طبقہ اور خاص طور پر خواتین فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

وہ جمعرات کو قائد اعظم یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ حکومت پاکستان نے خواتین کی فلاح و بہبود اور عوامی نمائندگی میں اضافے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیر اعظم کی یوتھ لون سکیم سے غریب طبقہ اور خاص طور پر خواتین فائدہ اٹھا سکتی ہیں، حکومت نے یوتھ لون سکیم میں خواتین کیلئے پچاس فیصد کوٹہ مختص کیا ہے ، پنجاب حکومت نے اہم بورڈز میں خواتین کو 33فیصد کو ٹہ دیا ہے ، جس سے فیصلہ سازی میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہو گا اور خوا تین کے مسائل اجاگر کر نے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

حال ہی میں حکومت نے غیر ت کے نام پر قتل سے متعلق قانون سازی کی جس سے اس غیر انسانی فعل کی روک تھام اور اس سے متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانے میں مدد ملے گی ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل آج کے طلباء و طالبات سے وابستہ ہے ، تعلیم کے شعبے میں ریفارمز کیلئے بنیادی ، ثانوی اور اعلیٰ تعلیم میں بہتری کیلئے مختلف پروگراموں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے ، اس سلسلے میں وزارت کیڈ ، وزارت تعلیم ، وزارت منصوبہ بندی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن متعدد پروگراموں پر مشترکہ طور پر کا م رہی ہیں، جس میں نصاب تعلیم میں بہتری ، اساتذہ کی تربیت کے مستقل پروگرام ، سائنسی اور کمپیوٹر لیبارٹریوں کی فراہمی ، تعلیمی وضائف کی دستیابی اور سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں کے قیام شامل ہے، بہتر تعلیم کی بدولت ملک میں شرح غربت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیر مملکت نے کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی پاکستان کے بہترین تعلیمی اور تحقیقی اداروں میں شامل ہے ، یونیورسٹی میں سائیکالوجی سے متعلق اس تحقیقی سیمینار سے خواتین کو درپیش مسائل سے متعلق شعور اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔ سیمینار میں پاکستان میں متعین ڈنمارک کے سفیر نے بھی شرکت کی ،انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈنمارک میں متعدد شعبوں میں خواتین کی نمائندگی مردوں سے تجاوز کر چکی ہے ، پاکستان میں خواتین کے حقوق اور نمائندگی سے متعلق اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔(ار)