راحیل شریف کو سیاسی آلودگی ختم کرنے کیلئے جماعت اسلامی میں شمولیت کی دعوت، پنجاب اسمبلی نے قانون سازی کا نیا ریکارڈ بنا لیا ، زراعت پر بحث کے وقت ایوان میں صرف چھ اراکین رہ گئے

Mohammad Ali IPA محمد علی جمعرات 1 دسمبر 2016 18:21

راحیل شریف کو سیاسی آلودگی ختم کرنے کیلئے جماعت اسلامی میں شمولیت کی ..

لاہور ( اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پر یس ایجنسی۔ یکم دسمبر ۔2016ء ) جماعت اسلامی نے ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کی طرز پر سیاست کو آلودگی سے پاک کرنے کیلئے حال ہی میں پاک فوج کے ریٹائر ہونے والے سربراہ راحیل شریف کو جماعت اسلامی میں شمولیت کی دعوت دیدی ہے ۔یہ دعوت پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر داکٹر وسیم اختر نے اسمبلی کے اجلاس کے دوران دی ہے اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ان کی کوششوں کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کیا ہے ۔

ملک میں سیاسی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا میں دعوت دیتا ہوں کہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شرف قانون کے تحت دو سالہ مدت پوری ہونے کے بعد جماعت اسلامی میں شامل ہوجائیں تاکہ وہ ملکی سیاست میں اسی طرح آلودگی ختم کرسکیں۔

(جاری ہے)

جیسے انہوں نے آرمی چیف کی حیثیت سے فوجی آپریشن کرکے ملک سے دہشت گردی ختم کرنے اور ملک میں امن و امان قائم کرنے کیلئے اہم کردار ادا کیا۔

اس پیشکش کے جواب میں جب وزیر ہاؤسنگ ملک ندیم کامران نے اپنی سیاسی حیثیت اور پارٹی پوزیشن کی پرواہ کیے بے بغیر مسکراتے ہوئے استفسار کیا کہ وہ جماعت اسلامی میں جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو عہدہ کیا دینگے تو ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا کہ وہ حکومت کے وزیر کی طرف سے اٹھائے جانے والے ایسے کسی سوال کا یہاں جواب نہیں دینا چاہتے ۔ اس مرحلے پر سپیکر نے م مداخلت کرتے ہوئے اس معاملے پردونوں کا مکالمہ روک دیا ۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن احسن ریاض فتیانہ کو بیوروکریٹس اور ججوں کی دہری شہریت کا معاملہ اٹھانے کی اجازت نہ مل سکی ، انہوں نے سپیکر سے درخواست کی سیاستدانوں کی دہری شہریت کا معاملہ تو ہر سطح پر اٹھایا گیا ہے لیکن جوڈیشری اور بیوروکریسی میں دہری شہریت کے حامل عہدیداروں کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ، انہوں نے اس ضمن میں اسمبلی سیکرٹریٹ میں ایک قرارداد بھیجمع کرفوائی تھی لیکن انہیں بتایا گیا وہ رولز کے بجائے سپیکر کے صوبدیدی اکتیارات کے تحٹ روک دی گئی ، وہ سپیکر سے درخواست کرتے ہیں کہ اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ان کی قرارداد ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دیں ، سپیکر نے انہیں مزید بات کرنے سے روقک دیا اعر کہا وہ مجھے چیمبر میں آکر مل لیں ۔

اجلاس کے دوران ایوان نے چار مسوداتِ قانون بھی منظور کیے اور وزیر قانون نے کہا کہ یہ اسمبلی اب تک ایک سو سینتیس بل منظور کرنے کا ریکارد بنا چکی ہے جبکہ اس سے پہلے اس نے اپنی پچھلی مدت میں ائیک سو چونتیس بل منظور کرنے کا ریکارڈ بنایا تھا ، اس طرح ہم نے اپنا ہی ریکارڈ توڑا اورنیا بنایا اور امید ہے کہ اسمبلی کی مدت ختم ہونے تک دو سو بل منظور کرلیں گے ، ان کا کہنا تھا کہ کسی دوسری اسمبلی نے پنجاب اسمبلی جتنی قانون سازی نہیں کی جو ارکانِ اسمبلی کو باعثِ فخر ہے ، سپیکر نے اراکین کو اس ریکارڈ قانون سازی پر مبارکباد پیش کی ۔

اجلاس کے دوران زراعت پر عام بحث بھی کی گئی ، قابلِ ذکر امر یہ ہے کہ ایوان مٰن زراعت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ارکان کی اکثریت ہونے کے باوجود زراعت پر بحث کے وقت صرف چھ اراکین موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :