ساسولی قبیلے کے سر دار کی دستار بندی کے حوالے سے مشاورت نہیں کی گئی ،ٹکری نیک محمد

بلوچی رسم ورواج کے مطابق سردار کی دستار بندی دالبندین کی بجائے سرلٹ میں کی جائے ، مطالبہ

جمعرات 1 دسمبر 2016 20:21

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء)ٹکری نیک محمد سا سولی سر لٹ وال نے کہا کہ ساسولی قبیلے کے سر دار کی دستار بندی کے حوالے سے قبیلے سے مشاورت نہیں کی گئی ہمارا مطالبہ ہے کہ سردار کی دستار بندی دالبندین کی بجائے سرلٹ میں کی جائے یہ بات انہوں نے میر نور احمد ساسولی، نذر محمد ساسولی، خان محمد ساسولی، سردار محمد ساسولی، عزیز اللہ ساسولی سمیت دیگر کے ہمراہ جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ میں بحیثیت ذمہ دار ٹکری قوم ساسولی طائفہ لشکر زئی کی حیثیت سے لشکر زئی کی دستار بندی کے حوالے سے بتانا چا ہتا ہوں کہ مرحوم سردار اللہ گل خان ساسولی چیف آف سرلٹ کی وفات کے بعد کس بیٹے کی دستار بندی کی ہے کیونکہ سردار ی کے حوالے سے سرلٹ کے ساسولی قبائل سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا اور میں سردار نصر اللہ خان ساسولی سے گزارش کر تاہوں کہ بلوچی رسم ورواج کے مطابق تمام ضلعی طائفے، شاخیں، معتبرین کی باہمی مشاورت سے کی جا تے ہیں اور علاقے میں آباد تمام قبائل سے رائے لی جائے ہم ذاتی مفادات کسی صورت بھی حاصل کر نے نہیں دینگے ہمارے گھر کے اندر مداخلت کا سلسلہ بند ہو نا چا ہئے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ سردار کی دستار بندی سرلٹ میں کی جائے۔