لاہور ہائیکورٹ نے یونیورسٹی آف سرگودھا سمیت چار یونیورسٹیوں کے قائم مقام وائس چانسلروں کو ہٹانے کا حکم دے دیا

جمعرات 1 دسمبر 2016 16:15

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے یونیورسٹی آف سرگودھا سمیت چار یونیورسٹیوں کے قائم مقام وائس چانسلروں کو ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔ عرصہ دراز سے چار یونیورسٹیوں میں وائس چانسلروں کی تقرری کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا جس پر گزشتہ ہفتے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شاہد کریم نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور آج انہوں نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

جاری فیصلے کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے اورنگزیب عالمگیر کی سعد رسول ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی آف سرگودھا، یونیورسٹی آف لاہور، نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان اور لاہور کالج فار وویمن یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلروں کو فوری طور پر ہٹا دیا جائے، اور ان کی جگہ یونیورسٹی کے سینئر ترین پروفیسرز قائم مقام وائس چانسلر تعینات کیا جائے۔

(جاری ہے)

ہائر ایجوکیشن کمیشن ایک ماہ کے اندر یونیورسٹی آف سرگودھا سمیت پنجاب کی چاروں جامعات میں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی کے لئے اقدامات کریں، اور وائس چانسلرز کی تعیناتی کیلئے نئے اشتہارات جاری کرے، فیصلے میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی طرف سے وائس چانسلرز کی تعیناتی کیلئے شروع کردہ طریقے کار کو غیر آئینی بھی قرار دیتے ہوئے متعلقہ دفعات کو بھی کالعدم قرار دے دیا گیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر کا اختیار صوبہ کے پاس نہیں بلکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے پاس ہے، اور قانون میں کسی بھی سرکاری یونیورسٹی میں قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے کی گنجائش موجود نہیں، سعد رسول ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ مجاہد کامران 9 برس سے پنجاب یونیورسٹی میں ون مین شو کی طرح لگایا جا رہا ہے، لیکن ہائیکورٹ کے فیصلے بعد پنجاب یونیورسٹی میں اب نیا وائس چانسلر تعینات کر دیا جائے گا، درخواست میں یہ بھی کہاگیا تھا کہ صوبائی حکومت کو یونیورسٹی آف سرگودھا، پنجاب یونیورسٹی، نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان اور لاہور کالج فار وویمن میں لگائے جانے والے وائس چانسلر لگانے کا کوئی اختیار نہیں ہے اس لیے صوبائی حکومت کی طرف سے وائس چانسلر کی تعیناتی کیلئے شروع کردہ تمام طریقہ کار کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :