تحریک حریت کے رہنما امیر حمزہ پر دوبارہ سیفٹی ایکٹ عائد‘ اسلام آباد میں گرفتاریاں اور گھروں میں توڑ پھوڑ

کریک ڈائون اور گرفتاریوں سے ہزاروںنو جوان گھروں سے ہجرت کرنے پر مجبورہو گئے، ترجمان کا بیان

جمعرات 1 دسمبر 2016 13:17

ْسرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 دسمبر2016ء)تحریک حریت کے رہنما امیر حمزہ شاہ پر دوبارہ پبلک سیفٹی ایکٹ عائدجبکہ ارن ہال اسلام آباد سے عمر فاروق ڈار ،بشیر احمد صوفی،سرجان احمد صوفی کو گرفتارکر لیا گیا۔ گزشتہ روز ایک بیان میں تحریک حریت ترجمان نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاریوں اور سیفٹی ایکٹ کے بے جا استعمالسے ریاستی عوام کے عزائم متزلزل نہیں ہوسکتے۔

بیان کے مطابق تاایں دم ہزاروں افراد کوپابند سلاسل بنانے کے باوجود گرفتاریوں کا سلسلہ مزید دراز کیا جارہا ہے۔ ریاست کے قریہ قریہ میں چھاپوں، تلاشیوں، محاصروں کریک ڈاون اور گرفتاریوں کی مسلسل اطلاعات مل رہی ہیں اور ہزاروں جوان اپنے گھروں سے ہجرت کرنے پر مجبورکئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ پولیس کی ان جبر و زیادتیوں کی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل تاریکیوں کی نذر کیا جارہا ہے کیونکہ انتظامیہ کی جبر و زیادتیوں اور لا اینڈآڈر کے نام پر خوف و دہشت کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے۔

انہوں نے موجودہ دور کوریاست کی تاریخ میں انتہائی سیاہ،سفاکانہ اور تاریک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری ریاست کو ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کیا گیا ہے۔ترجمان نے پارٹی سے وابستہ سبزار احمد کے گھراور ارن ہال اسلام آباد میں رہائشی مکانات کی توڑ پھوڑ پر فورسز اور حکمران طبقے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔