جنگلی زیتون کی پیو ند کاری سے منافع بخش تجارتی اقسام کو فروغ دیاجاسکتاہے ،زرعی ماہرین

جمعرات 1 دسمبر 2016 12:55

سلانوالی۔یکم دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2016ء)زرعی ماہرین نے بتایا ہے کہ وادن سون کے موسمی حالات کے تناظر میں جنگلی زیتون کی پیوندکار ی یا گرافٹنگ کر کے زیتون کے منافع بخش تجارتی اقسام کو فروغ دیاجاسکتا ہے، آٹو براٹیکا کورا ٹینوفرانتویو اور لس نیو کی اقسا م کو ترقی دے کے زیتون کے تیل کی ا چھی پیداوارحاصل کی جاسکتی ہے ۔

ا س کے طرح ملکی ضروریا ت کیلئے درآمد کیے جانے والے خوردنی تیل پر خرچ ہونے والا کثیر زرمبادلہ بھی بچایاجاسکتا ہے ۔اس وقت ہمارے ہاں خوردنی تیل کے سالانہ اخرا جا ت 50ارب رو پے سے تجاوز کرچکے ہیں ہم اپنی ضرورت کا صرف32فیصدخوردنی تیل ملک کے اندرپیداکرتے ہیں جبکہ باقی 68فیصددرآمدکیاجاتا ہے زیتون کی ایک ہزار سے زائداقسام ہیں، زیتون کی 100سے زیاد ہ اقسام پھل بطوراچا ر یا تیل کی صورت میں کھائی جاتی ہیں، زیتون کاتیل دل کی بیماریوں پٹھوں کی کمزوری اورنیندکی کمی دورکرنے کیلئے بے حد مفید ہے، زیتوں کادرخت سدا بہار ہے، زیتون کے لیے موسم گرمامیں زیاد ہ در جہ حرارت اورسردیوںمیں کہیں زیاد ہ ٹھنڈ ک درکار ہوتی ہے وہ علاقے جہاں اوسط در جہ حرارت 20تا25سینٹی گریڈ ہووہاں زیتون کی زیادہ پیداوار ہوتی ہے اس سے 20سال تک تجارتی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

وادی سو ن زیتون کی کا شت کیلئے موزوں علاقہ ہے۔ سرگودہا ڈو یثرن واد ی سو ن کاقابل کا شت رقبہ 55ہزارایکڑ ہے جس سے سالانہ پانچ تا6ارب رو پے آمدن حاصل کی جاسکتی ہے اورکثیر زرمبادلہ کا دسواں حصہ بچایاجاسکتا ہے۔