گرفتاریوںاور کالے قوانین کے نفاذ کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ،تحریک حریت

جمعرات 1 دسمبر 2016 11:28

سرینگر۔ یکم دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموںوکشمیر نے پارٹی لیڈر امیر حمزہ شاہ پر دوبارہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے اور عمر فاروق ڈار ،بشیر احمد صوفی،سرجان احمد صوفی کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ گرفتاریوں اور کالے قوانین کے نفاذ کے ذریعے کشمیری عوام کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکا نہیں جاسکتا ۔

انہوںنے کہاکہ ہزاروںکشمیریوں کو پابند سلاسل کرنے کے باوجود گرفتاریوں کا سلسلہ مزید دراز کیا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جموںوکشمیر کے چپے چپے سے چھاپوں، تلاشیوں، محاصروں کریک ڈاون اور گرفتاریوں کی مسلسل اطلاعات مل رہی ہیں اور ہزاروں جوان اپنے گھروں سے ہجرت کرنے پر مجبورہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ بھارتی پولیس کی ان جبر و زیادتیوں کی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل تاریک کیا جارہا ہے کیونکہ کٹھ پتلی انتظامیہ کی جبر و زیادتیوں اور امن و امان کے نام پر خوف و دہشت کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے۔

انہوںنے سوال کیا کہ آخر انتظامیہ نوجوانوں کے تعاقب سے کشمیری عوام کو کیا پیغام دینا چاہتی ہے۔انہوں نے موجودہ دور کوکشمیر کی تاریخ میں انتہائی سیاہ،سفاکانہ اور تاریک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری ریاست کو ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کردیاگیا ہے۔انہوںنے بھارتی فورسز کی طر ف سے پارٹی عہدیدارسبزار احمد کے گھراور ارن ہال اسلام آباد میں مکانوں کی توڑ پھوڑ کرنے کی شدید مذمت کی ۔