حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 2روپے ،ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں.70 2روپے فی لیٹر اضافہ کردیا ،مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ

،ہائی اوکٹین پر ای سی سی کے فیصلہ کے مطابق اوگرا کی سفارش کے تحت اضافہ پر عملد رآمد ہو گا، اوگرا کی سفارشات پر مکمل طور پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر 4 ارب سے زائد کا اضافی بوجھ برداشت کرے گی، ٹیکس گوشوارے تاریخ میں 15دسمبر تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، صنعتوں کے لئے گیس کی قیمتوں پر حکومت کو سبسڈی نہیں دینی پڑے گی،رئیل اسٹیٹ کے حوالے سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی سفارشات اور پارلیمنٹ کے فیصلے کو خوش آمدید کہتے ہیں،صوبائی حکومتوں کو مشورہ دیا کہ وہ جو ویلیوز ہم نے دی ہیں ان کو اپنا لیں،پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے حکومت کو دیے گئے مطالبات پر پیش رفت ممکن ہے اس حوالے سے وزیراعظم سے ہدایت لیکر بات کو آگے بڑھانے کے لئے تیار ہیں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا پریس کانفرنس

بدھ 30 نومبر 2016 21:47

حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 2روپے ،ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں.70 2روپے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 نومبر2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحا ق ڈار نے کہاہے کہ حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 2روپے فی لیٹر،ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2روپی70پیسے فی لیٹر اضافہ کرنے کا فیصلہ کیاہے کہ جبکہ ،مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ،ہائی اوکٹین پر ای سی سی کے فیصلہ کے مطابق اوگرا کی سفارش کے تحت اضافہ پر عملد رآمد ہو گا، اوگرا کی سفارشات پر مکمل طور پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر 4 ارب سے زائد کا اضافی بوجھ برداشت کرے گی، ٹیکس گوشوارے تاریخ میں 15دسمبر تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، صنعتوں کے لئے گیس کی قیمتوں پر حکومت کو سبسڈی نہیں دینی پڑے گی،رئیل اسٹیٹ کے حوالے سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی سفارشات اور پارلیمنٹ کے فیصلے کو خوش آمدید کہتے ہیں،صوبائی حکومتوں کو مشورہ دیا کہ وہ جو ویلیوز ہم نے دی ہیں ان کو اپنا لیں،پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے حکومت کو دیے گئے مطالبات پر پیش رفت ممکن ہے اس حوالے سے وزیراعظم سے ہدایت لیکر بات کو آگے بڑھانے کے لئے تیار ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گزشتہ سات ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جس کی وجہ سے حکومت پیٹرولیم مصنوعات میں اضافی بوجھ برداشت کر رہی ہے ، اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 6روپی24پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی، حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 2روپے فی لیٹر اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ،مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2روپی70پیسے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ کیا۔

اوگرا کی سفارشات پر مکمل طور پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر 4 ارب سے زائد کا اضافی بوجھ برداشت کر رہی ہے جبکہ آدھا بوجھ صارفین برداشت کر رہے ہیں،ای سی سی نے فیصلہ کیا تھا ہائی اوکٹین کے حوالے سے اوگرا جو سفارش کرے گی اس پر عمل درآمد کیا جائے گا ، ہائی اوکٹین کے صارفین اس کو برداشت کر سکتے ہیں اس پر آئندہ کوئی سبسڈی نہیں دی جائے گی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ٹیکس گوشوارے تاریخ میں 15دسمبر تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ، گزشتہ سال 30نومبر کو 4لاکھ ٹیکس ریٹرن تھے اوراس سال اب تک 6لاکھ سے زائد ٹیکس ریٹرن آچکے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا رئیل اسٹیٹ کے حوالے سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی سفارشات اور پارلیمنٹ کے فیصلے کو خوش آمدید کہتے ہیں ،صوبائی حکومتوں کو مشورہ دیا کہ وہ جو ویلیوز ہم نے دی ہیں اس کو اپنا لیں ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صنعتوں کے لئے گیس کی قیمتوں پر حکومت کو سبسڈی نہیں دینی پڑے گی ۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے حکومت کو دیے گئے چار مطالبات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چار میں سے ایک مطالبہ عدالت میں زیر سماعت ہے باقی تین مطالبات پر پیش رفت ممکن ہے اس حوالے سے وزیراعظم سے ہدایت لیکر بات کو آگے بڑھائیں گے ۔ ( و خ ،م ن )