خواتین اور بچیوں پر تشدد کے خاتمہ کی نمائندہ تنظیم کے زیراہتمام جنوبی ایشیا کی خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار کا انعقاد

بدھ 30 نومبر 2016 20:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2016ء)خواتین اور بچیوں پر تشدد کے خاتمہ کی نمائندہ تنظیم (ای وی اے ڈبلیو جی) کے زیراہتمام جنوبی ایشیا کی خواتین کے عالمی دن کے موقع پر بدھ کو نیشنل پریس کلب میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ ایڈووکیٹ بے نظیر جتوئی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ قانون خواتین کو غیرت کے نام پر قتل ہونے والے واقعات میں قطعاً تحفظ نہیں دے سکتا۔

اس قانون میں بہت سارے ابہام ہیں جبکہ (ای وی اے ڈبلیو جی) کی چیئرپرسن نے کہا کہ ہم اس بل میں ترامیم کے لئے ایک مکمل مہم چلائیں گے اور لوگوں میں بیداری پیدا کریں گے۔ سائوتھ ایشین ویمن ڈے کے حوالے سے ویلری خان نے کہا کہ ہم اس دن کو خواتین پر تشدد کے خاتمہ کے حوالے سے خود کو نئے سرے سے پرعزم ہونے کیلئے منا رہے ہیں اور ہم اس دن کے موقع پر عہد کرتے ہیں کہ ہم مرتے دم تک خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں گے۔

(جاری ہے)

(ای وی اے ڈبلیو جی) کے ممبر صحافی فلم ساز اور رہنما انسانی حقوق حسیب خواجہ نے غیرت پر قتل ہونے والی لڑکیوں کے پاکستان کے مشہور ترین کیس کی تفصیلات بتاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مرنے والی معصوم لڑکیوں کی غیر خانبدارانہ تحقیقات کیلئے خود مختار کمیشن بنانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر سماجی ادارہ یو گڈ کے سربراہ اشتیاق گیلانی نے میڈیا کو بتایا کہ ہم خواتین پر تشدد کے خاتمے کیلئے میڈیا مہم پہلے سے ہی چلا رہے ہیں اور سوسائٹی میں جس کی وجہ سے ہم کو خوش افزا نتائج حاصل ہوئے۔

پروگرام کے اختتام پر حسیب خواجہ کی تحقیقاتی رپورٹ پر کینیڈا کے مشہور فلم سازوں کی بنائے جانے والی دستاویزی فلم کی نمائش بھی کی گئی جس میں حسیب خواجہ کا کردار بطور صحافی و سماجی کارکن، غیرت کے نام پر قتل کرنے والے جرگہ کے خلاف دکھایا گیا۔ اس تقریب کی مہمان خصوصی آسٹریلیا سفارتخانہ کی طرف سے گرین نے کی۔ جنہوں نے خواتین میں تشدد کے خاتمہ کے حوالے سے (ای وی اے ڈبلیو جی) کی خدمات کو سراہا۔